رؤف حسن 2روزہ جسمانی ریمانڈپرایف آئی اےکےحوالے

0
25

تحریک انصاف کےسیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیاگیا۔دیگر تحریک انصاف کے مرد کارکنان کا بھی دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور دو خواتین کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈپر جیل بھیج دیاگیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن اور گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاگیا۔
روف حسن و دیگر ورکرز کو جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیاگیا۔
روف حسن کو گزشتہ روز پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل لطیف کھوسہ اور علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے رؤف حسن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعاکی۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نےکہاکہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی ڈیوائسز برآمد کرنی ہیں، ڈیوائسز ملیں گی تو مزید تفتیش ہوگی۔ ایف آئی اے کیس میں تیس روز تک جسمانی ریمانڈکیا جاسکتاہے۔
پی ٹی آئی کےوکیل لطیف کھوسہ نےدلائل میں کہاکہ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کو سیاسی جماعت کہاہے، حکومت تحریک انصاف کو دہشتگرد قرار دےرہی ہے،ماضی میں بےنظیر بھٹو، ذوالفقار بھٹو، فاطمہ جناح کو غدار کہاگیا،عمران خان کو غدار کہاجارہا، کسی کو غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کا حق نہیں،حکومت تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی کوشش کررہی ہے۔
وکیل صفائی لطیف کھوسہ نےکہاکہ رؤف حسن کا میڈیا سیل سے کوئی تعلق نہیں ہے،مخصوص نشستوں کی امیدوار خواتین تھیں انہیں بھی گرفتار کرلیاگیا،تحریک انصاف پر پریشر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے،نظریں عدلیہ پر ہیں کہ کیا انصاف کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے؟
وکیل صفائی لطیف کھوسہ نے رؤف حسن کے خلاف درج مقدمہ کی کاپی فراہم کرنے کہ استدعا کی۔
وکیل لطیف کھوسہ نےدلائل میں کہاکہ ڈیجیٹل دہشتگردی ایک نیا لفظ متعارف کروا دیا گیاہے،ڈیجیٹل دہشتگردی کا لفظ اب تحریک انصاف پر مسلّط کرنے لگےہیں،تحریک انصاف کے لاہور اسلام آباد میں سینٹرل دفاتر سیل ہے،اب روف حسن کو ڈیجیٹل دہشتگردی میں ملوث کرنے کی کوشش کررہے،سیکیورٹی اہلکار تحریک انصاف کا تمام ریکارڈ لے گئے ہیں،الیکشن کمیشن میں آج سماعت تھی، ہمارے امیدواروں کا ریکارڈ لے گئے ہیں۔
رؤف حسن کے خلاف درج مقدمہ کی کاپی پی ٹی آئی وکلاء کو فراہم کی گئی۔
وکیل صفائی علی بخاری روسٹرم پرآگئےمقدمہ میں تحریر شدہ وقت پر وقوعہ ہواہی نہیں۔
وکیل لطیف کھوسہ نےکہاکہ ایک ملزم کے کہنے پر مقدمہ میں رؤف حسن کو نامزد کیاگیا،تحریک انصاف کے گرفتار کارکنان کی ڈیوائسزز موبائل ایف آئی اے کے پاس ہیں، واٹر چلر بھی تحریک انصاف کے دفتر سے اٹھا کر لے گئے،ایسا معلوم ہورہا جیسے بھارت نے حملہ کردیا اور سب کچھ ساتھ لے گئے۔
ایف آئی اے نے رؤف حسن کے دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
وکیل صفائی نے رؤف حسن و دیگر تحریک انصاف کو کیس سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کی۔
وکیل صفائی لطیف کھوسہ نےدلائل میں کہاکہ سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا کرنے کا کبھی کسی سیکیورٹی ایجنسی نے تحریک انصاف کے خلاف موقف اختیار نہیں کیا، تحریک انصاف اور عمران خان سے زیادہ محب وطن کوئی نہیں۔
وکیل صفائی علی بخاری نےکہاکہ رؤف حسن کا سوشل میڈیا سے کوئی تعلق ہی نہیں۔ رؤف حسن کو اغوا کیاگیا، قاتلانہ حملہ بھی حال ہی میں کیاگیا،رؤف حسن کینسر کے مریض رہ چکےہیں، ایک پڑھی لکھی فیملی سے تعلق رکھتے ہیں۔
عدالت نےسوال کیاکہ ایف آئی اے نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کیا تفتیش کی؟ جواب میں وکیل صفائی علی بخاری نےکہا کچھ بھی نہیں۔
وکیل علی بخارنےدلائل میں کہاکہ جب کوئی ثبوت ہی نہیں تو دس دن کا ریمانڈ مانگنے کی کیا ضرورت ہے؟
رؤف حسن کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا۔
رؤف حسن کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیاگیادیگر تحریک انصاف کے مرد کارکنان کا بھی دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور دو خواتین کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ جیل بھیج دیاگیا۔

Leave a reply