سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی الیکشن ٹربیونل کیلئے اپیل سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی حلقہ این اے 265 پر دوبارہ انتخابات کے حکم کیخلاف اپیل پر سماعت 7 اکتوبر کو ہوگی ، الیکشن تربیونل نے قاسم سوری کا الیکشن کالعدم قرار دیا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی ڈی سیٹ کرنے کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق قاسم سوری کے بھائی بلال نے نوٹس وصول کرنے سے انکار کیا، قاسم سوری جان بوجھ کر سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوئے، سابق ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے نوٹس وصولی سے اجتناب بدقسمتی ہے۔
قاسم سوری سپریم کورٹ کی طلبی پر ایک مرتبہ پھر پیش نہ ہوئے، جس پر عدالت نے قاسم سوری کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا اور طلبی کا نوٹس قاسم سوری کے گھر کے باہر بھی چسپاں کرنے کا کہا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قاسم سوری کے وکیل نعیم بخاری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے موکل میڈیا اور سوشل میڈیا پر بہت متحرک ہیں، جس پر نعیم بخاری نے جواب دیا کہ پتہ نہیں جناب میں تو ٹی وی نہیں دیکھتا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ خود ٹی وی کی شخصیت ہیں اور ٹیلی وژن نہیں دیکھتے، کیا آپ ایکس یا ٹویٹر سے واقف ہیں؟ جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ سوشل میڈیا استعمال کرتا ہوں نہ ہی مجھے استعمال کرنا آتا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ آپ خود کو بوڑھا کیوں سمجھ رہے ہیں جوان اور اپ ٹو ڈیٹ رہیں، جس پر نعیم بخاری نے جواب دیا کہ بوڑھا تو اب ہوچکا ہوں۔
جسٹس عرفان سعادت نے ریمارکس دیے اور کہا کہ ایک ٹی وی پروگرام میں آپ نے کہا تھا میرے دوست مجھے بوڑھا نہیں ہونے دیتے۔ وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ میرا قاسم سوری سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ سماعت جولائی میں رکھیں گے، عدالتی حکم میں آئندہ تاریخ مقرر کر دی گی۔ بعدازاں عدالت عظمیٰ نے سماعت آئندہ ماہ تک ملتوی کر دی۔
پی ٹی آئی کااحتجاج روکنےکیلئےتاجروں کاعدالت سےرجوع
نومبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔