سموگ میں خطرناک حدتک اضافہ:لاہورآج بھی آلودہ ترین شہر

0
22

سموگ میں خطرناک حدتک اضافہ ہونےسےلاہورآج پھردنیاکےآلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر موجودہے۔خراب فضائی ماحول نےسانس لینامحال کردیا ہے۔پنجاب میں سموگ بڑھنےاورفضائی آلودگی میں بےحداضافہ ہونے کے باعث صوبہ بھرکےتمام سرکاری ونجی سکولوں کو17نومبرتک بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا۔
دنیابھرمیں دن بدن فضائی آلودگی میں اضافہ ہوتاجارہاہے،لیکن آلودگی کے اعتبار سےدنیابھرمیں لاہورکچھ عرصےسےپہلےنمبرپربراجمان ہےجس کےباعث مختلف قسم کی بیماریاں پھیل رہی ہے،جس میں آنکھ،سانس اورگلےکےامراض سرفہرست ہیں۔
آج بھی آلودگی کےلحاظ دیکھاجائےتولاہورشہرکاایئرکوالٹی انڈیکس 968 ریکارڈ کیاگیاہےجس کی وجہ سےلاہورپہلےنمبرپراورپاکستان کاشہرملتان 800 اے کیو آئی کےساتھ دوسرےنمبرجبکہ 258اسکور کےساتھ پشاور تیسرےنمبر پر ہے۔فیصل آباد 252 اور اسلام آباد میں اے کیو آئی 253 ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سموگ کے باعث خشک کھانسی، سانس میں دشواری، بچوں میں نمونیا اور چیسٹ انفیکشن میں اضافہ ہو رہا ہے، ایک ہفتے میں لاہور کے 5 بڑے سرکاری ہسپتالوں میں 35 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 14 نومبر سے مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک میں داخل ہوگا، ہلکے بادل آئے تو مصنوعی بارش کرائی جائے گی۔
پنجاب میں سرکاری ونجی سکول بند:
پنجاب میں سموگ بڑھنےاورفضائی آلو دگی میں بےحداضافہ ہونےکےباعث حکومت نےپنجاب بھرکےتمام سرکاری ونجی سکولوں کو17نومبرتک بند کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔
پنجاب کےوزیرتعلیم راناسکندرحیات نےصوبےبھرکےسرکاری ونجی سکول بند کر کے احکامات جاری کیے ہیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کےمطابق صوبے کے تمام سرکاری اور نجی سکول 17 نومبر تک بند رہیں گے جب کہ نوٹیفکیشن میں ہدایت دی گئی ہے کہ سرکاری اورنجی تعلیمی اداروں، ٹیوشن سینٹرزکو آن لائن سیشن پرمنتقل کیا جائے۔
یادرہےکہ اس سے قبل پنجاب کے 8 اضلاع میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جن میں لاہور، فیصل آباد،گوجرانوالہ، ملتان، راولپنڈی، ڈی جی خان، سرگودھا اورساہیوال سمیت دیگر اضلاع شامل تھے ۔
وزیر تعلیم پنجاب کا بیان:
وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات کا کہنا ہے کہ سموگ کے بڑھتے اثرات کے پیش نظر صوبہ بھرمیں تمام سرکاری ونجی سکول بندکررہےہیں، فیصلہ اضلاع کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات کی روشنی میں کیا گیا۔
راناسکند رحیات کامزیدکہناہےکہ تعلیمی نقصان کا احساس ہے مگر تعلیمی ادارے بند کرنے کا اقدام مجبوراً اٹھا رہے ہیں، بچوں کو مہلک اثرات سے بچانے کے لیے یہ انتہائی فیصلہ کرنا پڑا، آن لائن تدریس میں مشکلات کے پیش نظر متبادل حکمت عملی جلد لا رہے ہیں۔
واضح رہےکہ عدالتی حکم کےمطابق سموگ کے باعث لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں دکانیں، شاپنگ مالزاور مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرانے کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد نہ ہوسکا، رات 8 بجے کے بعد کاروبار جاری رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دکانیں سیل کر دی گئیں۔
حکومت کی جانب سے ریسٹورنٹس کی آؤٹ ڈور ڈائننگ، آؤٹ ڈور گیمز، نمائشوں اور تقریبات پر بھی 11 نومبر سے 17 نومبر تک پابندی عائد کر دی گئی ہے، میڈیکل سٹورز، لیبارٹریز، پٹرول پمپس اور کریانہ سٹورز پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نےتفریحی پارکوں ،سینماؤں اورعجائب گھروں کوبھی 17نومبرتک بندکرنےکااعلان کیاہے۔
سموگ خلا سے بھی نظر آنے لگی:
دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سموگ کی شدت اتنی زیادہ ہوگئی ہے کہ خلاء سے بھی نظر آنے لگی ہے۔
امریکی خلائی ایجنسی ناسا کی سیٹلائٹ تصاویر میں حالیہ ویک اینڈ پر لاہور اور ملتان پر اتنی گہری سموگ ہے کہ سڑکیں اور عمارتیں اُس کی لپیٹ میں آگئیں، تصاویر میں صرف دھند دیکھی گئی۔

Leave a reply