سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاوکیسے ہوتا ہے؟

رپورٹ: میرال طالب
0
69

رواں سال سونے کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، اس کی بڑی وجوہات میں روپے کی قیمت میں کمی، عالمی مارکیٹ سے سپلائی میں مشکلات اور مقامی سطح پر درآمدی محصولات میں اضافہ شامل ہیں۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ کے فوری اثرات پاکستان کی مارکیٹ پر مرتب ہوتے ہیں، جبکہ سونے کی قیمتوں کا تعلق ڈالر کے ساتھ بھی جڑا ہوا ہے، جب ڈالر کی قیمت بڑھتی ہے تو سونے کی قیمت میں فوری اضافہ ہوجاتا ہے۔ جس سے مقامی مارکیٹ بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
سونے کی رسد اور طلب کے درمیان فرق بھی سونے کی قیمت میں اتار چڑھاو پیدا کرتا ہے، اسکی مائننگ، ریفائننگ، اور تقسیم کا تعلق بھی قیمتوں سے جڑا ہے۔
طلب میں اتار چڑھاوسے بھی سونے کی قیمت مقامی سطح پر تبدیل ہوتی رہتی ہے۔
پاکستان میں سیاسی عدم استحکام جسطرح سٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان پیدا کرتا ہے، اسی طرح اسکا اثر ڈالر اور سونے کی قیمت پر بھی ہوتا ہے۔
لوگ غیر یقینی سیاسی ماحول میں اپنی سرمایہ کاری کو محفوظ کرنے کے لیے سونا خرید کر سٹاک کرتے ہیں۔
عالمی اقتصادی سست روی یا کساد بازاری بھی سونے کی قیمتوں کو متاثر کرتی ہے، جو مقامی مارکیٹس میں بھی ظاہر ہوتی ہے۔
حکومتی پالیسیاں، بشمول سونے پر ٹیکس اور درآمدی ڈیوٹیزسونے کی قیمتوں میں تغیر کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
سونے سے وابستہ تاجروں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جب دوسرے کاروبار سست روی کا شکار ہوں، جیسے پراپرٹی یا تعمیراتی کام بند ہوں تو سرمایہ کار سونا خرید کر انوسٹ کرتے ہیں، جس سے مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
اسی طرح لوگ سونے کے بسکٹ خرید کر اپنی دولت کو محفوظ کرتے ہیں تو عالمی مارکیٹ کے مقابلے میں پاکستان میں سونے کی قیمت غیر معمولی طورپر بڑھ جاتی ہے۔
اس لئے یہ کہا جاتا ہے کہ سونا بہت ہی حساس پروڈکٹ ہے، جس کی قیمتوں میں زیادہ دیر استحکام نہیں رہ سکتا۔

Leave a reply