صدارتی انتخابات:واشنگٹن ، وینکوور میں بیلٹ باکس میں آتشزدگی، سینکڑوں ووٹ ضائع

0
37

امریکہ میں صدارتی انتخابات کےلئے واشنگٹن اوروینکوورمیں نصب تین بیلٹ باکسزمیں آگ لگنے سے سینکڑوں ووٹ ضائع ہوگئے۔
امریکی صدارتی انتخابات میں چندروزباقی رہےگئے،رواں سال نومبرمیں ہونے والے صدارتی انتخابات کےلئے دونوں پارٹیاں اپنے امیدوار کو جتوانے کےلئے بھرپورکوششیں کررہی ہیں۔دونوں امیدوارخودبھی اپنی فتح یقینی بنانے کے لئے ایڑی چوٹی کازورلگارہےہیں۔
امریکہ میں 5نومبرکوصدارتی انتخابات سےایک ہفتہ قبل واشنگٹن اوروینکوورمیں نصب بیلٹ باکسزمیں آگ لگنےکےباعث سینکڑوں ووٹ جل کرتباہ ہوگئے۔
امریکی میڈیاکےمطابق دونوں ریاستوں میں دو بیلٹ ڈراپ باکسز کو آتشگیر مادے کے ذریعے آگ لگائی گئی، بیلٹ باکسز کے اندر آگ بجھانے کے خودکار نظام کے بروقت کام نہ کرنے کے باعث باکسز میں موجود سینکڑوں ووٹ تباہ ہوگئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق واشنگٹن اور وینکوور میں بیلٹ ڈراپ باکسز میں آتشزدگی سے قبل بھی ایک بیلٹ باکس کو آگ لگائی گئی تھی تاہم بیلٹ باکس کے اندر موجود آگ بجھانے والے سسٹم کی بدولت اس میں موجود بیشتر ووٹ محفوظ رہے۔
اس حوالےسےمیڈیاسےگفتگوکرتےہوئے حکام کاکہناتھاکہ دونوں واقعات میں استعمال ہونےوالاآتشگیرمادہ ایک جیساتھااس لئےآتشزدگی کےدونوں واقعات کاآپس میں تعلق ہے،مگرابھی مزیدتحقیقات جاری ہے۔
حکام کاکہناتھاکہ بیلٹ باکسزکوآگ لگاناجمہوریت پرحملےکےمترادف ہے، بیلٹ باکسز پر حملوں کے بعد ان سے ووٹ جمع کرنے کا عمل بڑھایا جائے گا اور متعدد بار وہاں سے ووٹ جمع کیے جائیں گے۔
حکام نےگزشتہ ہفتےکےروزووٹ کاسٹ کرنےوالے افرادکومتبادل ووٹ کےلئے بیلٹ حاصل کرنےکےلئے متعلقہ دفترسےرابطہ کرنےکی درخواست کی ہے۔
واشنگٹن کے سیکرٹری آف اسٹیٹ اسٹیو ہوبس کا کہنا تھا کہ ووٹنگ کو متاثر کرنے والی کسی بھی دھمکی یا تشدد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
واضح رہےکہ امریکامیں ہرچارسال بعدصدارتی انتخابات ہوتےہیں،اس سال کولیپ کاسال کہاجاتاہے،امریکا میں 150 سال سے 2 ہی پارٹیوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا ہے۔ ان میں سے ایک ریپبلکن پارٹی ہے جسے گرینڈ اولڈ پارٹی یا جی او پی بھی کہا جاتا ہے۔ اس پارٹی کا حلقہ اثر زیادہ تر امیر لوگ ہیں۔ جبکہ دوسری بڑی سیاسی جماعت ڈیموکریٹس ہے ۔ اس کے علاوہ بھی چند چھوٹی پارٹیاں ہیں جن میں گرین پارٹی بھی شامل ہے لیکن انہیں کبھی بھی عوامی سطح پر مقبولیت حاصل نہیں ہوسکی۔

Leave a reply