ضمنی انتخابات میں شرمناک دھاندلی اور انتخاب پر کھلے ڈاکے کا معاملہ

0
80

پاکستان ٹوڈے: پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس طلب

تفصیلات کے مطابق اجلاس میں عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں بدترین دھاندلی کا مفصل جائزہ لیا جائے گا, دھاندلی میں مختلف حکومتی اور ریاستی اداروں کے شرمناک اور مجرمانہ کردار کا تجزیہ بھی کیا جائے گا۔

ریاستی اداروں اور مشینری کی جانب سے عوام کے ووٹ کے حق کی کھلی توہین اور دستور و جمہوریت کی پامالی کے خلاف سخت مزاحمت کی حکمت عملی بھی زیرِغور ہوگی، سیاسی کمیٹی کے اہم اجلاس کے بعد تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے قائدین اہم پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

آٹھ فروری سے آج تک فسطائیت و جبر سے جو کام ہو رہا تھا کل آخری حد تک پہنچ گئے، جو کچھ الیکشن میں کیا اس سے پہلے گورنر ہائوس سے مسکن سازشوں کا بنا ہوا ہے۔ گورنر ہائوس میں تین دن پہلے فارم45سے پریزائیڈنگ آفیسر سے دستخط کرائے گئے، قیدی نمبر 804 کا انہیں خوف تھا جیل سے بھی بات پہنچ رہی ہے تو انٹر نیٹ سروس بند کر دی تھی، پولنگ اسٹیشن میں بارہ بجے تک فارم 45نہیں پہنچائے گئے۔

ن لیگ کے کیمپ میں کوئی چیز نہیں تھی وہ تو خالی تھے، ہر گھنٹے بعد کوئی ڈی ایس پی پولنگ اسٹیشن پر آتے جاتے رہے آئی جی کو میڈل دئیے،ٹک ٹاکر وزیر اعلیٰ نے عوام کو قابو کرنے کی کوشش کی کل بدترین پنجاب پولیس کو استعمال کیا ، سات ہزار دو سو پچاس احمد چٹھہ وزیر آباد میں پولیس اہلکار اور پی ایس پی کے اہلکار تعینات کئے گئے تو تیس بندے ہمارے اٹھائے بیلٹ پیپر و ایجنٹ بھی اٹھائے۔

جو دھاندلی کروا رہے ہیں ان سے کہوں گا لوگوں کا اعتماد اس سسٹم سے اٹھ گیا ہے، کل ہمارے پولنگ ایجنٹس کو دھکے دے کر مار دیا گیا، بارہ ہزار پولیس باہر سے کیوں تعینات کی گئی عوام ان کے ساتھ تھی اور نہ ہے عمران خان کا خوف ہی بہت ہے، بارہ سیٹوں کی وجہ سے مایوس نہیں ڈٹ کر کھڑے ہیں ناجائز حکومت مسلط کی ۔

شیخوپورہ سے ہمارے ایم این اے کو گرفتار کر لیا ہمیں تو آر او آفس میں گھسنے نہیں دیا ہم سے کیا خطرہ تھا، سمجھ نہیں آتی انہیں ڈر کیوں ہے تو عوامی مینڈیٹ نہیں ان کو ہم پر مسلط کیاگیا، پنجاب میں دھاندلی کے پیچھے یہ بات ہے کہ چاہتے ہیں سنی اتحاد کونسل سے سیٹ نہ ملے۔

سیاسی تابوت میں آخری کیل ٹھونکا جا رہا ہے، انتخابی سسٹم کو خدارا ختم نہ کریں لوگوں کا اعتماد ختم ہو رہا ہے، جمہوری و سیاسی نظام چلانا چاہتے ہیں، احتجاجی تحریک کا پلان ہے اس میں ضمنی انتخابات دھاندلی کی شق بھی شامل ہوگئی ہے ، دو ماہ میں کون سا الٰہ دین کا چراغ ہے جو تین ہزار کی لیڈ سے جیت رہے ہیں۔

انٹر نیٹ بند کر دئیے گھوسٹ پولنگ بوتھ بنا لئے ہیں سیریل نمبر کی کاپی پولنگ ایجنٹ کو دی جاتی ہے تو ہمارے کسی بندے کو لسٹ نہ دی، محترمہ فاطمہ جناح کے دور میں بھی اتنی دھاندلی نہ ہوئی جتنی آج ضمنی انتخابات میں ہوئی، عظمی بخاری کے ساتھ تصدیق شدہ ہوئی معلومات نہیں ہے ان کا جواب نہیں دینا چاہتا ۔

لوگوں کو پتہ تھا کہ ووٹ نہ دیں کیونکہ ووٹ ضائع ہوگا، ڈائیلاگ کس سے کریں ان سے کریں جنہوں نے مینڈیٹ چوری کیا جب ڈائیلاگ کرنے والے آئیں گے تو ڈائیلاگ کر لیں گے،حکومت کی باگ دوڑ تو کسی اور کے حوالے ہے کب سے بات کریں،ہمارا کسی سے کوئی اختلاف نہیں سب ایک پیج پر ہیں، احمد خان بھچر

رانا شہباز ٹاک

فرعون کا الیکشن تھا جس طرح ہمیں ہٹایا زمانہ خود ہی بتائیں گے، ایسا الیکشن زندگی میں نہیں دیکھا میڈیا اور یوٹربر گرفتار ہوئے اتنے کسی ضمنی الیکشن میں نہیں ہوئے،وقت ایک جیسا نہیں رہتا گندم کا مسئلہ پنجاب میں ہے اس پر ایوان میں بات کریں گے،مذاکرات کسی سے نہیں کریں گے۔

پرویز الٰہی و فیملی کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے گجرات میں جعلی ووٹ ڈالا گیا ہے، موسی الٰہی کو چھہتر ہزار ووٹ ملے تو دھاندلی کی مثال ہے، مستقبل فرعونوں کےلئے نئی حکمت عملی ہوگی، رانا شہباز، ن لیگ آئندہ الیکشن بھی آئی ایم ایف سے کروائیے گی

Leave a reply