طلاق کے 48 دنوں بعد بشری بی بی اور بانی پی ٹی آئی نے نکاح کیا :سلمان اکرم راجہ
پاکستان ٹوڈے کی تفصیلات کے مطابق خاورمانیکا 6 سال خاموش رہے، ایک جملے پر کیس شکایت دائر کردی،اسلام میں خاتون کی پرائویسی کا خیال رکھنے کی تلقین کی گئی ہے۔
فروری میں نکاح نہیں ہوا، صرف دعائیہ تقریب رکھی گئی تھی، طلاق کے کم سے کم 48 دنوں بعد نکاح ہونا چاہیے، ہمارے مطابق بشریٰ بی بی کو اپریل 2017 میں طلاق ہوئی۔
کیس میں لگائی گئی دفعہ میں فراڈ نیت کے باعث سزا ہوتی ہے، بشریٰ بی بی پر چند سال قبل عدت میں نکاح کرنے کے الزامات لگائے جا چکے ہیں، مارچ 2018 میں خاورمانیکا نے ٹیلیویژن پر بیان دیا بشریٰ بی بی باپردہ خاتون ہیں۔ خاورمانیکا نے تو کہا بانی پی ٹی آئی بھی بہت متقی انسان ہیں۔
خاورمانیکا نے کہا بشریٰ بی بی سے زیادہ پرہیزگار عورت نہیں دیکھی، ویڈیو کلپ کے متعلق جرح میں خاورمانیکا نے بیان دیا؟ سیشن جج شاہ رخ ارجمند ،خاورمانیکا نے کہا ملازم لطیف بتاتاتھا، میں کہتاتھا انہیں منع کرو،
خاورمانیکا کے انٹرویو کی تاریخ موجود ہے؟ سیشن جج شاہ رخ ارجمندشاہ زیب خانزادہ کے شو میں خاورمانیکا نے بشریٰ بی بی سے متعلق بیان دیا، جیو ٹیلیویژن سے انٹرویو کا پورا ریکارڈ منگوا لیں گے، خاورمانیکا نے عدالت میں جھوٹ بولا کہ کون سے انٹرویو میں ایسا بیان دیا۔
جنوری 2018 کے بعد خاورمانیکا نے کہا کہ بشریٰ بی بی، بانی پی ٹی آئی پر لگائے گئے تمام الزامات غلط ہیں، خاورمانیکا نے بعد میں بتایا کہ انہیں کوئی انٹرویو یاد ہی نہیں، سول جج نے عدالت میں بیان قلمبند کروانے کے اگلے روز سزا بھی سنا دی تھی، ہمیں تو موقع ہی نہیں دیاگیا اپنی بات کرنے کا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا شریعت کے مطابق نکاح کیا، بشریٰ بی بی کو خاورمانیکا نے 2017 میں ٹرپل طلاق دی، اگست 2017 سے بشریٰ بی بی اپنی والدہ کے گھر رہائش پذیر تھیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا یکم جنوری 2018 سے قبل بشریٰ بی بی کو کبھی نہیں دیکھاتھا، خاورمانیکا غائب ہوئے، واپسی پر کہا میں چلا کاٹ رہاتھا، چلےکے بعد شکایت دائر کردی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے کسی وجہ سے کہا کہ پریشراور دھمکی دی جاتی،
بشریٰ بی بی کوعدالت سےبڑاریلیف مل گیا
دسمبر 21, 2024سندھ حکومت کاملازمین کیلئے احسن اقدام
دسمبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔