عبوری حکومت:افغانستان کوایک بارپھرعالمی دہشتگردی کا مرکز بننے سے روکے، ممتاززہرا

0
10

ترجمان دفترخارجہ ممتاززہرا بلوچ نےکہاکہ ہےکہ عبوری حکومت، افغانستان کو ایک بار پھر عالمی دہشت گردی کا مرکز بننے سے روکے،پاکستان خطے میں امن، مذاکرات اور تعاون کے لیے پرعزم ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کاہفتہ واربریفنگ کےدوران کہناتھاکہ وزیراعظم شہباز کی دعوت پر ملائشیا کے وزیر اعظم نے پاکستان کا دورہ کیا،انہوں نے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقاتیں کی، ٹریڈ کارپوریشن اور ٹیلی کمیونیکیشن کے میمورینڈم پر دستخط ہوئے، ماسکو فارمٹ ممالک نے سیکیورٹی خدشات پر ایک جوائنٹ سٹیمنٹ جاری کی۔
ممتاززہراکامزیدکہناتھاکہ چینی شہریوں پر کراچی میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، حملے میں دو چینی انجینئرز کی جانیں گئیں اور ایک زخمی ہوا، متاثرہ چینی اور پاکستانی خاندانوں سے گہری تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہیں، دہشت گردی کی یہ مذموم کارروائی نہ صرف پاکستان پر بلکہ پاکستان اور چین کی پائیدار دوستی پر بھی حملہ ہے، مجید بریگیڈ سمیت اس بزدلانہ حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پرعزم ہیں،سیکیورٹی فورسز دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو پکڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔
ترجمان دفترخارجہ کاکہناتھاکہ جو لوگ اس وحشیانہ حملے میں ملوث ہے ان کو ضرور سزا ملے گی،وزارت خارجہ تعاون اور سہولت کے لیے چینی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہے، پاکستان اور چین آہنی برادر ممالک ہیں،پاکستان اور چین کا رشتہ باہمی احترام پر مبنی ہے ، پاکستان چینی ادروں، شہریوں اور منصوبوں کی حفاظت اور سلامتی کے لیے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتا ہے، دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ مل کر کام کرینگے۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئےاُن کامزیدکہناتھاکہ اسرائیل کا جنگ غزہ پر جاری جنگ کو ایک سال ہوگیا، اسرائیل نے مقامی آبادیوں، سکولز اور ہسپتالوں کو نشانہ بنایا،اسرائیل مسلسل جنگی جرائم کررہا ہے، ہم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ امن کے لیے اقدامات کرے۔
ممتاززہرابلوچ کاکہناتھاکہ سعودی اعلیٰ سطح وفد9 سے 11 اکتوبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا، سعودی وفد وزیر اعظم اور صدر سے ملاقاتیں کرینگے ، افغان عبوری حکومت مذہب کی گمراہ کن تشریح کے ذریعے خواتین کے حقوق کم کرنے کے بجائے تعلیم سمیت اپنے لوگوں کی ضروریات پوری کرے،افغان عبوری حکوکت کو دہشت گرد گروپوں کو جگہ دینے سے انکار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے کئے گئے وعدوں کو بھی پورا کرنا چاہئے، افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہ پڑوسی ممالک میں امن اور سلامتی کو سنگین طور پر خطرے میں ڈال رہے ہیں، عبوری حکومت، افغانستان کو ایک بار پھر عالمی دہشت گردی کا مرکز بننے سے روکے ۔
ترجمان دفترخارجہ کاکہناتھاکہ پاکستان خطے میں امن، مذاکرات اور تعاون کے لیے پرعزم ہے،توقع ہے افغانستان سمیت تمام ممالک ذمہ دارانہ بین الاقوامی طرز عمل اور بین الریاستی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی پاسداری کریں گے، افغانستان کی وزارت خارجہ کے بیان پر میڈیا کے سوالات کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا ردعمل دیتےہوئےکہناتھاکہ ’پاکستان ، افغان وزارت خارجہ کے ترجمان کے غیر سنجیدہ بیان کو سختی سے مسترد کرتا ہے،یہ بیان پاکستان کے اندرونی معاملات میں ناقابل قبول اور قابل مذمت مداخلت ہے، افغان عبوری حکومت کو ایک جمہوری ملک پر لیکچر دینے کے بجائے اپنے گھریلو مسائل حل کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔پاکستان ایس سی او کے سربراہان کے اجلاس کی میزبانی کرےگا۔

Leave a reply