عوام پربجلی بم گررہےہیں،کوئی دادرسی کرنیوالانہیں،حافظ نعیم

0
60

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نےکہاہےکہ عوام پر بجلی کے بمب گر رہے ہیں،کوئی عوام کی داد رسی کرنے والا نہیں ہے،لوگ سمجھتے ہیں جو حکومت نے طہ کر لیاوہی ہو گا۔
راولپنڈی میں میڈیاسےگفتگوکرتےہوئے مرکزی امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا آج اس دھرنے کو چار روز ہو گئے ہیں،یہ تاریخی دھرنا عزم اور حوصلے کا پوری دنیا کو پیغام دے رہا ہے،ہم نے پچیس کروڑ لوگوں کی ترجمانی کرنا فرض سمجھا ہے،ہم نے بڑی حکمت اور عزم سے پر عزم مزاحمت کا فیصلہ کیا ہے،دھرنے کا شرکاء گرمی، حبس اور بارش کے باوجود موجود ہیں،آئے دن شرکاء کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے،آج خواتین کا بڑا جلسہ منعقد کرنے جا رہے ہیں،لاہور میں خواتین کو چاروں طرف سے ناکہ بندی کر کے روکا گیا ہے۔
حافظ نعیم کامزیدکہناتھاکہ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سے کہتا ہوں رکاوٹوں سے دھرنے کو کوئی فرق نہیں پڑے گابلکہ یہ حکومت اپنے لیے مسائل پیدا کر رہی ہے،اب لاہور میں بھی ایک بڑا دھرنا شروع ہو چکا ہے،عوام پر بجلی کے بمب گر رہے ہیں،کوئی عوام کی داد رسی کرنے والا نہیں ہے،لوگ سمجھتے ہیں جو حکومت نے طہ کر لیا، وہی ہو گا۔
امیرجماعت اسلامی کاکہناتھاکہ آئی پی پیز سے ناجائز معاہدے کیے گئے ستر اآئی پی پیز سے ناجائز معاہدے کیے گئے، ستر اسی فیصد آئی پی پیز صرف معاہدے کیوجہ سے بند ہو جائینگے، باون فیصد آئی پی پیز میں گورنمنٹ کے شیئرہیں۔ بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمار ہوتی ہے ہم نے مطالبات واضح طور پر بتا دیئے ہیں بجلی کی قیمت کا تعین بجلی کی لاگت کے مطابق کیا جائے ۔حکومت کو مراعات ختم کرنی پڑے گیں حکومت بتائیں واپڈا کے افسران و دیگر محکموں کے افسران کو بجلی مفت ملتی ہے پٹرول بھی افسران کو مفت دیا جاتا ہے۔
حافظ نعیم کامزیدکہناتھاکہ وزیراعظم و چیف منسٹر سمیت تمام سب کو صرف تیرہ سو سی سی گاڑیاں دی جائیں ،تمام ججز کو بھی تیرہ سو سی سی گاڑیاں فراہم کی جائیں، سرکار کی بڑی بڑی گاڑیوں کابوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے وزیراعظم جونیجو نے ایک ہزار سی سی گاڑی سب کے لیے رکھی تھی حکومت کی عیاشیاں ختم نہیں ہو گی بوجھ عوام پر بڑتا رہے گا آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ ہو 2019 میں جو معاہدے ختم ہوئے انکو پھر معاہدے دے دیئے گئے دو ہزار ارب روپے سے زائد کی رقم عوام دے رہی ہے حکومت تنخواہ دار لوگوں کو برباد نہ کرے۔
ان کاکہناتھاکہ پٹرول پر لیوی ختم کی جائے آٹا، چینی ،دال ایکسپورٹ پر ٹیکس اور فکسڈ ڈیوٹی لگا دی گئی ہے ٹیکسز لگا کر انڈسٹریز کو تباہ کر کے عوام کو بیروزگار کیا جا رہا ہے تمام سیاسی جماعتوں کو اس جدوجہد میں ہمارا ساتھ دینا چایئے ۔کارکنان سے کہتا ہوں الجھنے کی بجائے فوکس حکومتی اقدامات پر رکھیں بعض لوگ پارٹیوں میں اختلافات ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں ورکر ہمارا دشمن نہیں عام ایجنڈا ہے سب سیاسی پارٹیوں کو دعوت ہے اس دھرنے میں شریک ہو۔حکومت اپنی حرکتوں کیوجہ سے آئی ایم ایف کے آگے گٹنے ٹیک دیتی ہے آئی ایم ایف نے تو کہا عیاشیوں کو ختم کرو لیکن حکومت بوجھ عوام پر ڈال رہی ہے چائنا کے حوالے سے بات چیت کرنی چایئے مفاہمت کے ساتھ معاملات حل ہو سکتے ہیں۔

Leave a reply