عوام کے لئے بری خبر: حکومت نے ڈبے کے دودھ پر 18فیصد ٹیکس لگا دیا۔
موجودہ حکومت نے دودھ تیارکرنے والے سیکٹر کو ایسے وقت میں نشانہ بنایا ہے جب میں شیر خوار بچوں میں خوراک کی کمی شرح 40 فیصدتک بڑھ چکی ہے۔ حکومت پیک دودھ پر ٹیکس لگا کر ارکان پارلیمنٹ کی اسکیموں کی اخراجات پورے کرنے کیلیے 18 فیصد جنرل سیلزٹیکس لگانا چاہتی ہے۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ملک امجد ٹوانہ کا کہنا ہے کہ اس 18 فیصد جی ایس ٹی کی مد میں حکومت کو 75 ارب روپے ملیں گے۔ یہ رقم بجٹ میں ارکان اسمبلی کی اسکیموں کیلیے مختص رقم کے برابر ہے۔
ٹیکس لگنے کے بعد دودھ کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق شہریوں کا کہنا ہےکہ حکومت نے تو ڈبے والے دودھ پر18فیصد جی ایس ٹی ٹیکس لگایا ہے، تاہم دکانداروں نے قیمتیں 30 فیصد سے بھی زائد بڑھا دی ہیں جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔
دوسری جانب دکانداروں کا کہنا ہےکہ کسی بھی کمپنی کے ایک پاؤ والے دودھ کے ڈبے کی قیمت 70 روپے سے بڑھ کر 95 روپے ہوگئی ہے، ایک کلو والے ڈبے کی قیمت 380 روپے جب کہ ڈیڑھ کلو والا ڈبے کی قیمت 510 روپےہوگئی ہے۔
دکانداروں کا کہنا تھا کہ اسی طرح بچوں کا پینے والا خشک دودھ بھی 2100 سے بڑھ کر 2600 روپےکا ہوگیا ہے۔
سونےکی قیمت میں ہزاروں روپےکااضافہ
دسمبر 21, 2024ڈالرکی قیمت میں اضافہ،روپیہ گراؤٹ کاشکار
دسمبر 20, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔