قاضی فائزعیسیٰ نےنہ توعدلیہ کادفاع کرنے کاحوصلہ دکھایااورنہ ہی اخلاقی طاقت، منصورعلی

0
22

جسٹس منصورعلی شاہ نےکہاہےکہ بطورچیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےنہ تو عدلیہ کا دفاع کرنے کے لیے حوصلہ دکھایا اور نہ ہی اخلاقی طاقت، بلکہ ان لوگوں کو راستہ دیا جو اپنے مفاد کے لیے عدالتوں کو کمزور کرنا چاہتے تھے۔
جسٹس منصورعلی شاہ نےرجسٹرارسپریم کورٹ کوایک اورخط لکھ دیا۔
جسٹس منصورعلی شاہ نےخط میں لکھاکہ ایسے دور کا جشن منانے سے یہ پیغام جائے گا کہ ایک چیف جسٹس اپنے ادارے سے بے وفائی کر سکتا ہے،اس کی طاقت کو کمزور کر سکتا ہے، چھوٹا اور گھٹیا عمل کر سکتا ہے،مجھے افسوس ہے، میں اپنے ضمیر کی آواز سن کر ایسے چیف جسٹس کے لئے ریفرنس میں کھڑا نہیں ہو سکتا۔ چیف جسٹس کا حقیقی کردار تمام لوگوں کے حقوق کی حفاظت کرنا، عدلیہ کی آزادی کا دفاع کرنا اور سب کے لیے انصاف کو یقینی بنانا ہے۔
خط میں مزیدکہاگیاکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ شتر مرغ کی طرح اپنے سر کو ریت میں دبا کر عدلیہ پر بیرونی اثرات اور دباؤ کے سامنے بے حس اور بے نیاز رہے۔مداخلت کے خلاف دیوار بننے کے بجائے، انہوں نے دروازے کھول دیے،اور عدلیہ کے مقدس کردار جو طاقت پر ایک چیک اور بیلنس کے طور پر ہوتا ہے سے غداری کی۔انہوں نے نہ تو عدلیہ کا دفاع کرنے کے لیے حوصلہ دکھایا اور نہ ہی اخلاقی طاقت، بلکہ ان لوگوں کو راستہ دیا جو اپنے مفاد کے لیے عدالتوں کو کمزور کرنا چاہتے تھے۔ یوں قانون کی حکمرانی کی بنیاد کو ہی خطرے میں ڈال دیا۔
دوسری جانب جسٹس منصورعلی شاہ نے چیف جسٹس کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس میں شرکت کرنےسے معذرت کر لی تھی۔

Leave a reply