لاہورشہرکےمختلف علاقوں میں رات گئےسےبارش سےنشیبی علاقےزیرآب آگئے،بارش کےباعث لیسکوکاترسیلی نظام بیٹھ گیابجلی غائب ہوگئی۔
رات بھرجاری رہنےوالےبارش کےسلسلےسےگرمی کازو رٹوٹ گیاگرمی سےشہریوں کےمرجھائےچہرےکھل اٹھے۔بارش نےانتظامیہ کاپول کھول دیا۔موسلادھار بارش بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔بارش کےشروع ہوتےہی بجلی کی آنکھ مچولی شروع ہوگئی پھررات بھربجلی غائب رہی ۔
اب تک سب سے زیادہ بارش لکشمی چوک کے علاقے میں 95 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ،قرطبہ چوک 90 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی،پانی والا تالاب 89 ،گلشن راوی 78 ملی میٹر بارش ریکارڈ اقبال ٹاون 78 ،مغلپورہ 68،گلبرگ 66 ،ائیر پورٹ 63 ،جیل روڈ 62.6 ملی میٹربارش ریکارڈکی گئی۔
نشتر 64 ملی میٹر،چوک ناخدا 61 ملی میٹر بارش ریکارڈ ،اپر مال 60 ملی میٹر بارش ہوئی ۔فرخ آباد 56 ،سمن آباد 56 ،تاجپورہ 46 اورجوہر ٹاون میں 44 ملی میٹربارش ہوئی۔
شہر کے مختلف علاقوں میں بارش کےباعث ڈی سی لاہور رافعہ حیدرنے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی۔
ڈی سی لاہور کی اسسٹنٹ کمشنرز، ایل ڈبلیو ایم سی، واسا کو متحرک رہنے کی ہدایات،وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق جامع رین ایمرجنسی پلان پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔ ڈی سی لاہور کی ہدایت
ڈی سی رفعہ حیدرکاکہناتھاکہ واسا تمام ڈسپوزل اسٹیشنز فعال رکھے۔سڑکوں پر گرنے والے درخت ہٹانے کے لیے سپیشل ٹیمیں متحرک رہیں۔ایم سی ایل کی ہیوی ڈیوٹی گاڑیاں اور کرینیں رین ایمرجنسی رسپانس ٹیم کا حصہ ہوں گی۔افسران نشیبی علاقوں سے بارشی پانی فوری نکلوائیں۔
رفعہ حیدرکامزیدکہناتھاکہ برسات کے دنوں میں شہری احتیاط اور ذمہ داری کا دامن مت چھوڑیں۔شہریوں سے اپیل ہے کوڑا کرکٹ سیوریج لائنوں میں مت پھینکیں۔ ایل ڈبلیو ایم سی بارش کے بعد صفائی ستھرائی کو یقینی بنائیں،شہریوں سے گزارش ہے بجلی کی تاروں اور کھمبوں سے دور رہیں۔
وی پی این پرپابندی کامعاملہ:عدالت نےجواب طلب کرلیا
نومبر 22, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔