پاکستان ٹوڈے: لفٹ کی اندرونی سطح آئینہ نما کیوںہوتی ہے؟اوراکثرلفٹس کے اندر آئینے کیوں لگے ہوتے ہیں؟ جانیے دلچسپ وجوہات۔
اکثر لوگ لفٹ استعمال کرتے ہیں، مگر بہت کم جانتے ہیں کہ اکثر لفٹس کے اندر آئینے لگے ہوتے ہیں یا لفٹ کا اندرونی حصہ شفاف آئینے کی طرح ہوتا ہے۔ لفٹ کو موجودہ عہد کی بہترین ایجاد تصور کیا جا تا ہے، کیونکہ زمانہ قدیم میں نہ تو بلند و بالا عمارتیں ہوتی تھیں اور نہ ہی ان میں لفٹس نصب ہوتی تھیں، تاہم موجودہ دور میں شہروں کی بڑی عمارتوں میں اب لفٹ کا استعمال روزمرہ کے معمولات کا حصہ ہے۔
ماہرین کے مطابق لفٹ کا اندرونی حصہ شفاف آئینے کی طرح ہونے کی کافی دلچسپ وجوہات ہیں، جن میں سب سے پہلی وجہ بند جگہ کے خوف سے نجات ہے،بیشتر افراد کو بند جگہوں میں خوف محسوس ہوتا ہے اور لفٹ میں ایسا ہو سکتاہے۔ لفٹ کے اندر جگہ اور آکسیجن کی مقدار محدود ہوتی ہے اور لفٹ چلنے کے دوران بعض افراد میں انزائٹی پیدا ہو جاتی ہے، لہٰذا شفاف آئینے میں دیکھنے سے انزائٹی میں کمی آتی ہے ، جگہ کی تنگی محسوس نہیں ہوتی اور تحفظ ملتا ہے۔
اس کے علاوہ لفٹ کی آئینے کی طرح کی شفاف سطح اس میں سوار افراد کوبیزاری سے بچانامیں مددگار ثابت ہوتی ہے،لفٹ کا سفر بیشتر افراد کو بیزار کن محسوس ہوتا ہے ،مگر آئینے اس احساس کو دبانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، وگرنہ ہر فرد لفٹ کے دروازے یا فرش کو ہی گھورتا رہے گا، جس سے بیزاری کا احساس بڑھ جائے گا۔
اکثر لوگ لفٹ میں بال سنوارلیتے ہیں اور خواتین میک اپ درست کر لیتی ہیں، جبکہ شیشے سے بنی لفٹ میں ہمارا دھیان اردگر کے منظر میں بھٹک جاتا ہے اور لفٹ کے اندر وقت بھی تیزی سے گزر جاتا ہے۔
خراب لکھائی کو ڈیجیٹل ٹیکسٹ میں بدلنےوالافیچر متعارف
نومبر 6, 2024پلاسٹک کچرے سے بجلی بنانیوالی ڈیوائس تیار کرلی گئی
نومبر 5, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
سیاحوں کا پسندیدہ مقام جہاں کبھی بارش نہیں ہوتی
اپریل 27, 2024 -
لاہورمیں 5نئی تحصیلوں کاقیام:نوٹیفکیشن جاری
اگست 28, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔