محمود خان اچکزئی کی گھر پر ’چھاپہ‘ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کا آج احتجاج

0
97

پاکستان ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ انتظامیہ کی جانب سے سرکاری ملکیتی اراضی کے ایک حصہ پر محمود خان اچکزئی کا غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

محمود خان اچکزئی صدارتی انتخابات میں شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری کے مدِمقابل امیدوار ہیں۔

پارٹی نے الزام عائد کیا کہ یہ چھاپہ محمود اچکزئی کی رہائش گاہ پر مارا گیا اور یہ قومی اسمبلی میں محمود اچکزئی کی حالیہ تقریر پر ’ریاستی اداروں‘ کا ردعمل ہے۔

تاہم کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر سعد اسد نے کہا کہ یہ چھاپہ محمود اچکزئی کی رہائش گاہ کے قریب واقع زمین کا ایک حصہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر قانونی طور پر قبضہ شدہ زمین کو واپس لے لیا اور اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ زمین کی حفاظت پر مامور ایک مسلح شخص نے اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ کو اپنے فرائض کی انجام دہی سے روکنے کی کوشش کی جس پر اس کو گرفتار کرلیا گیا۔

کوئٹہ کے اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر (ریونیو) کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو حکومت بلوچستان کی ملکیتی زمین پر غیرقانونی قبضوں کی نشاندہی کرنے کے لیے بنائی گئی تھی، جس کے بعد گزشتہ روز مقامی انتظامیہ کی جانب سے پولیس اور محکمہ ریونیو کے حکام کے ساتھ مل کر یہ چھاپہ مارا گیا۔

کمیٹی کی جانب سے بہت سی جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں ایسی کئی سرکاری اور نجی املاک شامل ہیں، جن پر مبینہ طور پر مختلف لوگوں نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں حالیہ انتخابات میں دھاندلی اور اسکے ذمہ دار افراد کیخلاف حقائق بیان کرنے پر محمود خان اچکزئی کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کی جانب سے پارٹی سربراہ کے گھر چھاپے کیخلاف آج پیر کو سہ پہر 3 بجے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے۔

رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس قسم کی کاروائیوں سے پارٹی اور قیادت کو مرعوب نہیں کیا جاسکتا۔

 

Leave a reply