مخصوص نشستوں کاکیس:سنی اتحادکونسل نےمتفرق درخواستیں دائرکردیں

0
19

مخصوص نشستوں کےکیس میں سنی اتحادکونسل نےمتفرق درخواستیں دائرکردیں۔
مخصوص نشستوں کے کیس میں سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے تحریری اعتراضات پر مشتمل 3 متفرق درخواستیں دائرکیں،جس میں بینچ پر اعتراض اور کارروائی براہ راست نشر کرنے کی درخواستیں شامل ہیں۔
درخواستوں میں مؤقف اختیارکیاگیاکہ اپیلوں پر سماعت کی لائیو اسٹریمنگ کی جائے۔دوسرےنمبرپرـ اکثریتی فیصلہ لکھنے والے جسٹس منصور علی شاہ سمیت بینچ میں اوریجنل فیصلہ جاری کرنے والے 5 ججز اپیلوں پر سماعت والے بینچ میں شامل ہی نہیں۔تیسری درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ جب تک 26 ویں آئینی ترمیم کیس پر فیصلہ نہ ہو جائے مخصوص نشستوں کا کیس ملتوی کیا جائے۔
درخواست میں کہاگیاکہ 26ویں ترمیم کیس کا فیصلہ مخصوص نشستوں کے کیس سے پہلےسنایاجائے، طے شدہ اصول ہے کہ نظرثانی وہی بینچ سنتا ہے جس نے فیصلہ کیا ہو، نظرثانی میں ججز کی دستیابی کے باوجود نیا بینچ تشکیل نہیں دیا جا سکتا، مخصوص نشستوں کا کیس سننے والا بینچ سپریم کورٹ رولز کیخلاف تشکیل دیا گیا، نیا بینچ بننے سے نظرثانی اور اپیل میں فرق ختم کر دیا گیا۔
درخواست میں مزیدکہاگیاکہ بینچ میں شامل دو ارکان کو نکالنا بھی سمجھ سے بالاتر ہے،13 رکنی بینچ کے فیصلے پر نظرثانی گیارہ ججز کیسے سن سکتے؟ آئینی بینچ کی تشکیل چھبیسویں ترمیم کے نتیجہ میں ہوئی، چھبیسویں ترمیم کیخلاف مقدمات زیر التواء ہیں، چھبیسویں ترمیم کی آئینی حیثیت کا تعین ہونے تک نظرثانی پر سماعت ملتوی کی جائے۔
درخواست میں استدعاکی گئی کہ اہم ترین کیس ہے عدالتی کارروائی براہ راست نشر کی جائے،نظرثانی کیس پر سماعت کیلئے مخصوص نشستوں کے کیس کا اصل بینچ تشکیل دیا جائے،چھبیسویں ترمیم اور آئینی بینچ کی قانونی حیثیت کا تعین ہونے تک سماعت ملتوی کی جائے۔

Leave a reply