نظربندی کیس کامعاملہ:عدالت نےفیصلہ محفوظ کرلیا

0
66

نظربندی کیس میں لاہورہائیکورٹ نےفیصلہ محفوظ کرلیا۔
لاہورہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نےنظربندی کےخلاف دائردرخواست پرسماعت کی،حکومت کی جانب سےایڈووکیٹ جنرل پنجاب امجدپرویزعدالت کےروبروپیش ہوئےجبکہ درخواست گزاروکیل اظہر صدیق بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل درخواست گزاراظہرصدیق نےکہاکہ اےجی آفس نے27اےنوٹس کاجواب فائل کیاجوایک 2دن پہلےملا،یہ کیس سننےکااختیاراس بینچ کےپاس نہیں ،کیس جسٹس امجدرفیق کےپاس لگناتھا،اُنہوں نےتفصیل سےکیس سنا،جسٹس امجدرفیق نےقانون کےمطابق حکم امتناع دیا۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ جسٹس امجدرفیق ملتان بینچ میں کیسزکی سماعت کررہےہیں۔
وکیل اظہرصدیق نےکہاکہ جسٹس امجدرفیق کابینچ 21مارچ کولاہورمیں تھا،یہ کیس اس بینچ میں فکس نہیں ہوسکتا،جب سےنظری بندکاسیکشن 3معطل ہواناآسمان گرانازمین کوکچھ ہوا،حکومت کوکیاایسی ایمرجنسی ہوئی جونظربندی قانون پرحکم امتناع ختم کرناچاہتی ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل امجدپرویزنےکہاکہ ہماری متفرق درخواست صرف کیس پر جلد سماعت کی تھی،اس قانون کےحوالےسےسپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں۔
وکیل اظہرصدیق نےکہاکہ یہ دلائل اورسپریم کورٹ کےفیصلےجسٹس امجدرفیق سن چکےہیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ جسٹس امجدرفیق کون ہیں؟اوروکیل اظہرصدیق سےاستفسارکیاکہ آپ خاموش رہیں۔اُنہوں نےکہاکہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کودلائل دینےدیں۔
وکیل اظہرصدیق نےکہاکہ مائی لارڈآپ کوکیس کاعلم نہیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےجواب میں کہاکہ میں ساراکیس پڑھ کرآئی ہوں،آپ خاموش رہو۔
وکیل اظہرصدیق نےکہاکہ میں بیمارہوں،صرف اس کیس کےلئےآیاہوں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےنظربندی قانون کےخلاف فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Leave a reply