
پاکستان ٹوڈے: ایس پی اقبال ٹاؤن لگنے سے زندگی میں کیا تبدیلی آئی؟ نیورا لنک چِپ لگوانے والے شخص کا حیران کن انکشاف۔
تفصیلات کے مطابق نیورا لنک کی سب سے پہلی برین چِپ لگوانے والے شخص کا کہنا ہے کہ اس کی زندگی میں جدید ٹیکنالوجی سے بہت بڑی تبدیلی آچکی۔ نولینڈ ارباؤ جو ایک حادثے میں ریڑھ کی ہڈی پر چوٹ لگنے کی وجہ سے مفلوج ہو گئے تھے، حادثے کے 8 سال بعد رواں سال جنوری میں نیورا لنک کے کلینکل ٹرائل میں برین چپ لگوانے والے پہلے انسان بن گئے۔
امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے نولینڈ نے بتایا کہ نیورا لنک کی برین چِپ نے مجھے بالکل ایک عام انسان کی طرح کمپیوٹر کو کنٹرول کرنے کے قابل بنا دیا ہے، جو اس سے پہلے میں نہیں کر سکتا تھا۔ نولینڈ کا کہنا ہےکہ میں جانتا تھا کہ اس تحقیق کا حصّہ بننے سے میرے سر میں درر بھی ہو گا، لیکن میں زیادہ فکر مند نہیں تھا، کیونکہ میں یہ بھی جانتا تھا۔
کہ اس سائنسی تحقیق میں حصّہ لینے سے مفلوج افراد کی زندگیوں کو بہتر بنانے کی راہ ہموار کرنے میں مدد ملے گی، میں اب پُرامید ہوں کہ ایک دن ایسا آئے گا ،جب ریڑھ کی ہڈی کی چوٹیں انسان کو مکمل طور پر کمزور نہیں بنائیں گی۔نولینڈ کے بقول یہ بہت حیرت انگیز بات ہوگی، جب انسان ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگنے پر ہسپتال میں صرف ایک سرجری کروانے کے بعد بالکل ٹھیک ہوجائے گا۔
نیورا لنک کی سب سے پہلی برین چِپ لگانے کا عمل کامیابی سے مکمل ہونے کے بعد برین چِپ کے ساتھ کچھ مسائل سامنے آئے تھے، جس کی وجہ سے کمپنی نے تقریباً نولینڈ ارباؤ کے دماغ سے برین چِپ نکالنے کا فیصلہ کر لیا تھا،لیکن پھر کمپنی برین چِپ میں کچھ تبدیلیاں کرنے اور اسے بہتر بنانے میں کامیاب ہو گئی۔
دنیا کا سب سے پتلا سمارٹ فون کن فیچرز سے لیس ہوگا؟
مارچ 11, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
آئی ایم ایف کاپاکستان سےزراعت پرٹیکس بڑھانےکامطالبہ
نومبر 14, 2024 -
عمادوسیم کےبعدایک اورکھلاڑی نےٹیم کواللہ حافظ کہہ دیا
دسمبر 14, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔