ویتنام ،، ایک پوشیدہ جواہر

0
61

ویتنام، جنوب مشرقی ایشیا کا ایک پوشیدہ جواہر،، جو دلکش مناظر، منفرد ثقافت، خوبصورت ساحلوں، دریاؤں، بدھسٹ پگوڈا اور پُر رونق شہروں کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔

ہا لانگ بے، یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ میں شامل ’’ہالانگ بے‘‘ ویتنام میں سب سے زیادہ دیکھے جانے والے مقامات میں سے ایک ہے۔ چونے کے پتھر کے کارسٹ، زمرد کے پانی اور تیرتے دیہات اس کا حسن ہیں۔

میکونگ کا زرخیز ڈیلٹا اپنے وسیع و عریض مینگروو کے جنگلات، چاول کے سبز کھیتوں اور متحرک تیرتی منڈیوں کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مُوئی نی قصبہ ۔ اپنے سرخ اور سفید رنگت والے ریت کے ٹیلوں کے لیے مشہور ہے جبکہ پھُو کُوئیک جزیرہ ویتنام کی ایک پوشیدہ جنت ہے ۔

ویتنام کی بلند ترین چوٹی فانسیپن کے قریب واقع ساپا شہر،جو چاول کے دلکش چھتوں اور مخروطی پہاڑوں سے گھرا ہوا ہے۔ اس کےعلاوہ یہ ٹریکنگ کے شوقین افراد کیلئے ایک مقبول مقام ہے۔

دیودار کے درختوں سے گھرا ’’دا لاٹ‘‘ کا پہاڑی علاقہ نوآبادیاتی فن تعمیر، دلکش جھیل اور پھولوں کے باغات کیلئے جانا جاتا ہے جبکہ بیچ پیراڈائز’’ نہا ترنگ‘‘ جسے مشرقی ایشیا کی میامی بھی کہا جاتا ہے، غوطہ خوری اور سنورکلنگ کے لیے بہترین مقام ہے۔

دنیا کا سب سے بڑا غار ’’سون ڈونگ ‘‘ 9 کلومیٹر پر محیط ہے اور مختلف جنگلی حیات کا گھر ہے جن میں بندر، چمگادڑ اور اڑنے والی لومڑی بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ’’ہوئی این‘‘ وسطی ویتنام کا ایک دلکش شہر ہے جو لازوال خوبصورتی کا اظہار کرتا ہے۔ لکڑی کے گھر، دلکش پل اور آرائشی مندر اس کی پہچان ہیں ۔

Leave a reply