ٹک ٹاک نے امریکا کیلئے الگ ایپلی کیشن بنانے کے دعوؤں کو مسترد کر دیا

ٹک ٹاکرز کیلئے اہم خبر، شارٹ ویڈیو ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے امریکا کیلئے الگ ایپلی کیشن بنانے کے دعوؤں کو مسترد کر دیا ۔
عالمی خبر رساں ادارے نے گزشتہ ہفتے دعویٰ کیا تھا کہ ٹک ٹاک امریکا کیلئے ایسی ہی ایک نئی ایپلی کیشن تیار کر رہا ہے، تاکہ اگر امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی لگے، تو وہ وہاں کے صارفین کو نئی ایپ استعمال کرنے کی سہولت فراہم کرے۔تاہم ٹک ٹاک نے امریکا کیلئے نئی ایپلی کیشن بنانے کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
ٹک ٹاک نے ایک مختصر بیان میں الگ ایپ بنانے کی رپورٹ کو ’حقائق کے منافی‘ قرار دیا ہے۔ذہن نشین رہے کہ خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹک ٹاک کے اندرونی ذرائع کے مطابق کمپنی ایک بڑے ٹیکنیکل منصوبے پر کام کر رہی ہے، جسے اندرونِ خانہ ’ایم 2‘ (M2) کا نام دیا گیا ہے، اس منصوبے کا مقصد امریکی مارکیٹ کیلئے ایک علیحدہ ٹک ٹاک ایپ تیار کرنا ہے، جو عالمی ایپ سے مکمل طور پر الگ ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق اس نئے امریکی ورژن میں صرف امریکی صارفین کا ڈیٹا استعمال کیا جائے گا، تاکہ الگورتھم کی ٹریننگ اور ویڈیوز کی تجویز مخصوص مقامی ڈیٹا پر مبنی ہو، ادارے نے اس پیش رفت کو 2024 کے امریکی قانون سے جوڑا، جس کے تحت ٹک ٹاک کی چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو امریکا میں اپنی سرگرمیاں بیچنے یا بند کرنے کا کہا گیا ہے۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ یہ تمام دعوے بے بنیاد ہیں اور کمپنی کسی علیحدہ ایپ یا الگ سسٹم پر کام نہیں کر رہی، بیان میں مزید کہا گیا کہ خبر رساں ادارے کی رپورٹ نامعلوم اور غلط معلومات پر مبنی ہے۔
زمین کے گھومنے کی رفتار میں تیزی، دن مزید چھوٹے ہوگئے
جولائی 21, 2025چیٹ جی پی ٹی کو مکمل طور پر بدل دینے والا نیا فیچر متعارف
جولائی 19, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
پاکستان شاہینزکیخلاف بنگلہ دیش اے258رنزپرآؤٹ
جولائی 26, 2024 -
بشریٰ بی بی کوعدالت سےبڑاریلیف مل گیا
دسمبر 18, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔