پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سےمعمول کےمطابق تعلقات چاہتا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہبازشریف نےکہاہےکہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سےمعمول کےمطابق تعلقات چاہتاہے ،دہشت گردی اور انتہا پسندی پورے خطے کیلئے سنگین خطرہ ہے،گھناؤنےجرائم میں ملوث دہشتگردوں اوران کےسہولت کاروں کوجواب دیناہوگا۔
وزیراعظم شہبازشریف کاشنگھائی تعاون تنظیم کے25ویں سربراہان مملکت کونسل اجلاس سےخطاب کرتےہوئےکہناتھاکہ شاندارمیزبانی اورانتظامات پرچینی صدراورحکومت کاشکرگزارہوں،تیانجن میں موجودگی میرئےلئےباعث فخر ہے، تیانجن چین کی بنیادی قدروں کی نمائندگی تہذیبوں اورثقافتوں کیلئےپل کاکردار ادا کرتاہے،تیانجن میں اسی جذبےکی تجدیدکیلئےجمع ہوئےجسےچین نےعملی شکل دی،ایس سی اوعلاقائی تعاون کےفروغ کیلئےپاکستان کےدیرپاعزم کی عکاسی ہے۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ ازبکستان اورکرغزستان کوان کےیوم آزادی پرمبارکبادپیش کرتاہوں،ہم تمام بین الاقوامی اوردوطرفہ معاہدوں کااحترام کرتے ہیں،چین کی کامیابی صدرشی جن پنگ کی مدبرانہ قیادت کی عکاس ہے،پاکستان تمام ہمسایہ ممالک سےمعمول کےمطابق تعلقات چاہتاہے،دہشت گردی ،انتہاپسندی پورے خطے کیلئےسنگین خطرہ ہے،گھناؤنےجرائم میں ملوث دہشتگردوں اوران کےسہولت کاروں کوجواب دیناہوگا،ہم دہشت گردی کےخلاف جنگ میں 90ہزارسےزائدجانیں قربان کیں۔
ایس سی اواجلاس کےدوران شہبازشریف کاکہناتھاکہ جنوبی ایشیامیں پائیدارامن کیلئےجامع مکالمےکی ضرورت ہے،سی پیک پاکستان اورچین کےدرمیان ایک بہترین منصوبہ ہے،ایران کےخلاف اسرائیل کی بلاجوازجارحیت قابل مذمت ہے،کسی بھی ملک کیلئےخودمختاری اورعلاقائی سالمیت کےسواکچھ اہم نہیں، ہم افغان قیادت کےساتھ تعلقات کومضبوط بنارہےہیں،پرامن اورمستحکم افغانستان پورےخطےکےمفادمیں ہے۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ پاکستان شدیدبارشوں،کلاؤڈبرسٹ اورموسمیاتی تبدیلی کی لپیٹ میں ہے،سیلاب سےقیمتی انسانی جانوں کاضیاع ہوا،انفرااسٹرکچر،فصلوں اورمال مویشی کوشدیدنقصان پہنچا۔