پاکستان کیلئے بڑی خوشخبری: دریائے سندھ غیر معمولی مقدار میں سونا اگلنے لگا

0
6

پاکستان کیلئے بڑی خوشخبری،دریائے سندھ غیر معمولی مقدار میں سونا اگلنے لگا۔کیا پاکستانی معیشت کیلئے یہ دریا جیک پاٹ ثابت ہوسکتا ہے؟ تازہ ترین سروے کی رپورٹ نے تہلکہ مچا دیا۔
قدیم اور طویل ترین دریائے سندھ جو اپنے وافر آبی وسائل کے باعث مشہور ہے، اب بے پناہ دولت کا ذریعہ بننے جا رہا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کی ایک سروے رپورٹ کے مطابق ہمالیائی خطے سے سونا نیچے بہہ کر آ رہا ہے اور پشاور کے آس پاس کے علاقوں خاص طورپر اٹک کے قریب جمع ہو رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق صدیوں سے یہ دریا ہمالیہ کے پہاڑوں سے سونا بہا کر لا رہا ہے، دراصل پانی کے بہاؤ کی وجہ سے دریا کے کناروں پر سونے کے ذرات جمع ہو جاتے ہیں، جنہیں پلیسر ڈپازٹ کے نام سے جانا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں غیر قانونی طور پر کان کنی کے پیش نظر حکومت ِ پاکستان نے دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے، جس کے تحت سونا نکالنے پر پابندی ہے،تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ پلیسر گولڈ جیسی قیمتی معدنیات ملکی خزانے کیلئے سود مند ہو سکتی ہیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دریائے سندھ  غیر معمولی مقدار میں سونا اگل رہا ہے اور پاکستان دریائے سندھ سے روزانہ 800 ارب روپے کا سونا جمع کرتا ہے، جو ماہرین کیلئے بہت حیران کن ہے۔
ماہرین کے بقول تیز رفتاری سے چلنے والے ہمالیہ کے پانیوں میں سونے سمیت دیگر قیمتی معدنیات کے ذرات پائے جاتے ہیں ۔بعض رپورٹس کےمطابق دریائے سندھ میں تقریباً 600 ارب پاکستانی روپے کی مالیت کے خزانے موجود ہیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ تقریباً 10 کروڑ سال قبل 2 ٹیکٹونک پلیٹوں کے درمیان ٹکراؤ کے بعد ہمالیہ معرض ِ وجود میں آیا ،جس نے دریائے سندھ کو جنم دیا اور وقت گزرنے کیساتھ دریائے سندھ کے آس پاس کا علاقہ ہزاروں سال پہلے وادیٔ سندھ کی تہذیب کا مرکز بن گیا۔ دریائے سندھ کا شمار تبت سے پاکستان کی جانب بہنے والے دنیا کے قدیم ترین اور طویل ترین دریاؤں میں ہوتا ہے،یہ تاریخی دریا نا صرف پاکستان بلکہ دنیا کی قدیم ترین ثقافت کا بھی حصہ ہے۔3300 اور 1300 قبل مسیح اپنے دور کی سب سے خوشحال اور سنہری دور کی نشانی ہڑپہ تہذیب کے آثار بھی دریائے سندھ ہی کے کنارے ملتے ہیں۔

Leave a reply