پاکستان کے دفتر خارجہ نے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق الزامات پر تجارتی پابندیوں پر لاعلمی کا اظہار کر دیا

0
100

پاکستان ٹوڈے: وزارت خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ بیلسٹک میزائل پروگرام کے لئے امریکی کمپنیوں کی لسٹنگ سے متعلق الزامات ماضی میں بھی لگتے رہے ہیں، ایسے الزامات بنا کسی کے ثبوت کے لگائے جاتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہم نے کئی ایسے واقعات دیکھے ہیں، جہاں محض شک کی بنیاد پر فہرستیں بنائی گئی، اس وقت بھی جب اشیاء کسی کنٹرول لسٹ میں نہیں تھیں لیکن انہیں حساس سمجھا جاتا تھا۔ پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق الزامات پر تجارتی اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے امریکی فیصلے کے حوالے سے تازہ ترین اقدامات سے واقف نہیں ہیں۔

ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ہم متعدد بار نشاندہی کرچکے کہ اس طرح کی اشیاء جائز شہری تجارتی کیلئے استعمال ہوتئ ہیں، اس لیے برآمدی کنٹرول کے من مانی اطلاق سے گریز کرنا ضروری ہے،ترجمان وزرات خارجہ نے کہا کہ ٹیکنالوجی تک رسائی کو یقینی بنانے کیلئے فریقین کے درمیان بات چیت کی ضرورت ہے۔

پاکستان ہمیشہ سے استعمال اور استعمال کنندہ کی تصدیق کے طریقہ کار پر بات کرنے کیلئے تیار ہے، اس عمل سے برآمدی کنٹرول کے امتیازی اطلاق سے جائز تجارتی صارفین کو نقصان نہیں پہنچنا چاہیے۔ ممتاز زہرہ بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان برآمدی کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتا ہے، جو سخت عدم پھیلاؤ کے کنٹرول کو استعمال کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ انہوں نے ہی چند ممالک کیلئے جدید فوجی ٹیکنالوجیز کیلئے لائسنسنگ کی شرائط کو ختم کر دیا ہے۔

 

Leave a reply