پٹرولیم وگیس کی تلاش وپیداواری کمپنیوں نےبڑااعلان کردیا

0
34

پٹرولیم وگیس کی تلاش وپیداواری کمپنیوں نےموجودہ حکومت پراعتمادکرتےہوئے3سال میں 5ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرنےکااعلان کردیا۔
پٹرولیم وگیس کی تلاش وپیداواری کمپنیوں کےوفدنےوزیراعظم شہبازشریف سےملاقات کی۔ملاقات میں ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندگان بھی موجودتھے۔جبکہ نائب وزیراعظم ووزیرخارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، محسن نقوی، انجینئر امیر مقام، احسن اقبال، سردار اویس خان لغاری، گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیراعظم شہبازشریف سےملاقات میں ملکی وغیرملکی پٹرولیم اورگیس کےتلاش وپیداواری کمپنیوں کےممبران نےوزیراعظم پراعتمادکااظہارکرتےہوئےآئندہ تین برس کےلئےپاکستان میں پانچ ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کرنےکااعلان کیا۔
ملاقات کےدوران وفد کے شرکاکا اظہار خیال کرتے ہوئے کہناتھاکہ شہبازشریف پہلےوزیراعظم ہیں جو سنجیدگی سے اس شعبے پر توجہ دے رہے ہیں، پٹرولیم اور گیس کی پاکستان میں تلاش کیلئے 240 مقامات پر کھدائی کی جائے گی۔
وزیراعظم نے پٹرولیم اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کو آف شور ذخائر ڈھونڈنے کی دعوت دے دی۔
وزیراعظم شہبازشریف نےنائب وزیراعظم ووزیرخارجہ اسحاق ڈارکی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کر دی جس میں متعلقہ حکام، سیکرٹریز اور ماہرین شامل ہونگے، کمیٹی شعبے کے نمائندوں سے مشاورت کے بعد ملک میں پٹرولیم و گیس کے ذخائر کی تلاش و ترقی کیلئے پرکشش پالیسی تشکیل دینے کیلئے تجاویز مرتب کرے گی۔
وفدسےگفتگوکرتےہوئےوزیراعظم شہبازشریف کاکہناتھاکہ پاکستان میں مقامی سطح پرتیل اورگیس کےذخائرکی تلاش کرناحکومت کی اولین ترجیح ہے، پاکستان تیل اور گیس کی درآمد پر ہر سال اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے،مقامی ذخائر سے پیداوار سے پاکستان کا قیمتی زرمبادلہ بچے گا اور عام آدمی کیلئے ایندھن اور گیس سستے ہوں گے۔
شرکا کو بتایا گیا کہ اس وقت پاکستان میں مقامی طور پر پٹرولیم کی یومیہ پیداوار 70998 بیرل جب کہ 3131 MMSCFD گیس پیدا کی جا رہی ہے۔
اس موقع پر گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر تیل اور گیس کی تلاش و پیداواری کمپنیوں کے منافع کی مد میں تمام ترسیلات زر ان کے ممالک میں بھجوائی جا چکی ہیں۔
وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو شعبے کے تمام مسائل حل کرنے اور تشکیل شدہ کمیٹی کو پالیسی تجاویز جلد پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

Leave a reply