تحریک انصاف کےرہنماؤں نےاپنی ہی مرکزی قیادت کےخلاف بڑافیصلہ کرلیا۔
ذرائع کےمطابق حلیم عادل شیخ نےموقف اختیارکیاہےکہ ایف آئی آرہم پرکٹ رہی ہیں مگرمرکزی قیادت آزاد ہے، کور کمیٹی ممبران نے مرکزی قائدین کو کشیدگی کا ذمہ دار قرار دےدیاہے۔
ذرائع کےمطابق پارٹی رہنماؤں کی رائےتھی کہ24نومبرکےاحتجاج میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرمنظرعام سےغائب تھےاور نہ ہی انہوں نے قائدانہ کردار ادا کیا جس پرعلی محمدخان کاآڈیوبیان تھاکہ پارٹی کی مرکزی قیادت مذاکرات میں مصروف تھی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اتوار کو کور کمیٹی گروپ میں فیک نیوز شیئر کی گئیں، کور کمیٹی گروپ میں حلیم عادل شیخ نے اسد قیصر، محمود خان اچکزئی پر حملے کی فیک خبر شیئر کی، حلیم عادل نے خبر پر پارٹی سے رائے طلب کی اور تشویش کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق سیمابیہ طاہر نے بین الاقوامی میڈیا کو بانی پی ٹی آئی سے ملنے کی اجازت کی خبر شیئر کی اور فیک نیوز شیئر کرتے ہوئے اسے کامیابی قرار دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی گروپ میں قاسم سوری کے بانی پی ٹی آئی کی جیل سے منتقلی کا ٹوئٹ شیئر کیا جبکہ علی محمد خان نے ایسے ٹوئٹ کو فیک قرار دیتے ہوئے سیاسی کمیٹی و قائدین سے مشاورت کا کہا۔
پارٹی قائدین کا مؤقف تھا کہ فیک نیوز پر مبنی بیانات سے پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے، اسد قیصر سے متعلق ایک ہفتے میں 6 فیک نیوزشیئر کی گئیں۔
اس حوالے سے اسد قیصر کا کہنا تھا مجھے سمجھ نہیں آرہی یہ فیک نیوز کہاں سے اور کیوں جاری ہو رہی ہیں۔
جس پرتحریک انصاف کےرہنماؤں نےپارٹی کی اعلیٰ قیادت کےخلاف عمران خان کووائٹ پیپر بھیجنےکا فیصلہ کیا ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف 6 الزامات خارج
مارچ 14, 2024 -
حکمرانوں نےعدلیہ کابیڑاغرق کرنےکافیصلہ کیا ہے ،عمران خان
ستمبر 16, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔