چیف جسٹس تعیناتی کامعاملہ:پارلیمانی کمیٹی کانوٹیفکیشن جاری

0
12

26ویں آئینی ترمیم کانفاذہونےکےبعدچیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کےلئے پارلیمانی خصوصی کمیٹی تشکیل دےدی گئی جس کانوٹیفکیشن جاری کردیاگیا۔خصوصی کمیٹی کااجلاس آج شام 4بجےطلب کرلیاگیا۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی 12ممبران پرمشتمل ہےجس کےتمام نام اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کوموصول ہونےپرکمیٹی تشکیل دےدی گئی۔جس کانوٹیفکیشن جاری کردیاگیاہے۔
خصوی پارلیمانی کمیٹی کےلئےسینیٹ سے4جبکہ قومی اسمبلی سے8نام دئیے گئے، کمیٹی تشکیل دینےکےبعدممبران کےنام بھی سامنےآگئے،جن میں سینیٹ سے جمعیت علمااسلام(ف) کے کامران مرتضیٰ، پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک، حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے اعظم نذیر تارڑ جبکہ پی ٹی آئی کے بیرسٹر علی ظفر شامل ہیں۔
اسی طرح قومی اسمبلی سےحکمران جماعت کے خواجہ آصف، احسن اقبال اور شائستہ پرویز شامل ہیں۔
پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف اور نوید قمر جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے بیرسٹر گوہر اور صاحبزادہ حامد رضا اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رعنا انصار بھی خصوصی پارلیمانی پارٹی کا حصہ ہیں۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آج شام چار بجے طلب کرلیا گیا ہے، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی اجلاس کا  نوٹس جاری کردیا ہے، خصوصی پارلیمانی کمیٹی چیف جسٹس آف پاکستان کا تقرر کرے گی۔
واضح رہے کہ 12 رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی ججز کے پینل میں سے چیف جسٹس پاکستان کا انتخاب عمل میں لائے گی۔ موجودہ چیف جسٹس ریٹائرمنٹ سے 3روز قبل 3سینئرججز کا پینل اسپیکر قومی اسمبلی کو ارسال کریں گے اور اسپیکر قومی اسمبلی چیف جسٹس کی تقرری کے لیے ججز کا پینل کمیٹی کو ارسال کریں گے۔
قبل ازیں خصوصی کمیٹی میں پارلیمانی جماعتوں کی متناسب نمائندگی کا فارمولا بھی تیار کر لیا گیا جس کے مطابق 39 ارکان اسمبلی پر سیاسی جماعت کو خصوصی کمیٹی میں ایک نشست الاٹ ہوگی۔ سیاسی جماعتوں کو سینیٹ میں 21 ممبران پر ایک نشست ملے گی۔
مجوزہ فارمولے کے تحت مسلم لیگ ن کو خصوصی کمیٹی میں 4 نشستیں ملی ہیں، جس میں تین ارکان اسمبلی اور ایک سینیٹ سے ملی ہے۔
پیپلز پارٹی کو خصوصی کمیٹی میں 3 نشستیں ملی ہیں، جس میں قومی اسمبلی سے 2 اور سینیٹ سے ایک نشست ملی ہے، اسی طرح پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کو بھی خصوصی کمیٹی میں نشستیں ملی ہیں، سنی اتحاد کونسل کو قومی اسمبلی سے 2 جبکہ پی ٹی آئی کو سینیٹ سے ایک نشست ملی ہے۔
ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف کو بھی خصوصی کمیٹی میں ایک ایک رکن کی نشست ملی ہے، ایم کیو ایم کو قومی اسمبلی اور جے یو آئی کو سینیٹ سے ایک نشست خصوصی کمیٹی میں ملی ہے، البتہ جے یو آئی کو حکومتی کے خصوصی کوٹے سے ایک نشست ملی ہے۔

Leave a reply