کرنٹ اکاؤنٹ خسارےمیں کمی آرہی ہےزرمبادلہ ذخائرمیں اضافہ ہوا ہے ،محمد اور نگزیب

0
9

وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب نےکہاہےکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارےمیں کمی آرہی ہے،زرمبادلہ ذخائرمیں اضافہ ہواہےاورروپےکی قدرمیں بہتری آئی ہے۔
اسلام آبادمیں پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سےخطاب کرتےہوئےوفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب کاکہناتھاکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ میں بلندی کا ریکارڈ بنا رہی ہے، کرنٹ خسارہ کم ہوا ہے اور کرنسی مستحکم ہوئی ہے، فارن انویسٹرز کی ادائیگیاں وقت پر کی گئی ہیں جبکہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے۔
محمداورنگزیب کامزیدکہناتھاکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی آ رہی ہے تاہم روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے اور زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہواہےجبکہ مہنگائی کی شرح بھی سنگل ڈیجیٹ میں آچکی ہے جو اس وقت 6.9 ہے۔ توقع ہے شرح سود میں مزید کمی ہوگی جس سے معاشی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔
اُن کاکہناتھاکہ ہم اس وقت معاشی محاذ پر بہترین پوزیشن میں آگئے ہیں اور ہم معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے مزید کام کر رہے ہیں۔ معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں اور نجی شعبے کی شراکت داری سے ملکی معیشت مستحکم کر سکتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت ملکی معیشت میں استحکام آ رہا ہے۔ پچھلے 14 مہینے میں ہم میکرو اکنامک پر کام کر رہے تھے اور آج ہمارے میکرو اکنامک انڈیکٹر بہتر ہوئے ہیں، ہم نے اس میں اہم کامیابی حاصل کی ہے۔حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کے لیے سہولیات فراہم کرنا ہے۔
وزیر پیٹرولیم:
فورم سےخطاب کرتےہوئے وزیرپیٹرولیم مصدق ملک کاکہناتھاکہ پاکستان اور سعودی عرب کو بزنس ماڈلز متعارف کرانے کی ضرورت ہے جبکہ ایس آئی ایف سی سعودی سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون فراہم کرے گا۔
مصدق ملک کامزیدکہناتھاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے متعدد مواقع موجود ہیں جبکہ سعودی عرب میں پیٹرولیم کے خام مال کے بے شمار وسائل موجود ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں۔
وزیرتجارت:
فورم سےخطاب کرتےہوئے وزیرتجارت جام کمال کاکہناتھاکہ سعودی عرب سے پاکستان کی درآمدات 4.5 ارب ڈالر پر مشتمل ہیں، سعودی عرب کو پاکستانی برآمدات میں اضافہ ضروری ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 5.12 ارب ڈالر ہے لیکن پاکستان کی برآمدات سعودی عرب کی مجموعی تجارت کا صرف 2 فیصد ہیں ۔
جام کمال کامزیدکہناتھاکہ سعودی ولی عہد سلمان بن عبدالعزیز کا 2030 کا وژن قابل تحسین ہے اور پاکستان تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں اور ہم سعودی مارکیٹ میں اپنی موجودگی بڑھانا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب زراعت، کان کنی اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔

Leave a reply