کم عمری میں شادی میری ایک ضد اور بے وقوفی تھی،نادیہ خان

0
3

پاکستان شوبزانڈسٹری کی اداکارہ ومیزبان نادیہ خان نےکہاہےکہ کم عمری میں شادی میری ایک ضد اور بے وقوفی تھی۔
اداکارہ ومیزبان نادیہ خان نےحال ہی میں ایک شومیں بطورمہمان شرکت کی جہاں پراداکارہ سےاُن کی زندگی اورکیریئرکےبارےمیں مختلف قسم کےسوال وجواب کئےگئے۔اداکارہ سےجب اُن کی کم عمرمیں شادی کےبارےمیں سوال کیاگیاتواداکارہ کاجواب میں کہناتھاکہ مجھ پر والدین کی طرف سے شادی کا کوئی دباؤ نہیں تھابلکہ میرے والد تو میری شادی کے فیصلے کے خلاف تھے اور ان کا کہنا تھا کہ مجھے پہلے اپنے کام پر توجہ دینی چاہیے لیکن شاید اس وقت میرے شادی کرنے کی وجہ میرے ارد گرد کا ماحول تھا۔اس وقت میرا اپنا ہی دماغ خراب ہو گیا تھا، میں نے خود اپنے سر اور پاؤں پر کلہاڑی ماری۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئے اُن کامزیدکہناتھاکہ اس وقت میرا کیرئیر بہت اچھا تھا اور میں دنیا گھوم رہی تھی لیکن بس اچانک دماغ خراب ہوا تو یہ مکمل طور میری اپنی غلطی ہے کیونکہ میں اپنے والدین کی بات مان کر اس شادی سے بچ سکتی تھی۔
اداکارہ کاکہناتھاکہ اس وقت میں اپنے ارد گرد کے ماحول کو دیکھ کر یہ سوچنے لگی تھی کہ سب کی شادیاں ہو رہی ہیں بس میں ہی اکیلی رہ گئی ہوں، مجھے کوئی تجربہ تو تھا نہیں کہ اس وقت شادی ضروری نہیں ہےبلکہ کیرئیرضروری ہے،بس وہ شادی میری ایک ضد اور بے وقوفی تھی۔یہ بات توغلط ہےکہ اگر آپ کو کسی سے محبت ہو گئی ہے تو اس کے ساتھ آپ کی شادی بھی کامیاب ہوگی۔
نادیہ خان کامزیدکہناتھاکہ شادی کالڈوکھاکرمیں بہت عرصہ تک پچھتاتی رہی لیکن شادی کے بعد سب سے خوبصورت چیز جو مجھے ملی وہ میرے بچے ہیں۔گفتگوکوجاری رکھتےہوئے اداکارہ نےبتایاکہ اس وقت میری والدہ کو خواب میں بھی نظر آیا تھا کہ یہ شادی میرے لیے صحیح نہیں ہے، میرے والد کو میرے شادی کے فیصلے پر سب سے بڑا اعتراض یہ تھا کہ ابھی شادی کے لیے وقت صحیح نہیں ہے کیونکہ میں اس وقت صرف 20 سال کی تھی۔

Leave a reply