کوشش تھی جتناہوسکےریلیف دیں ،حکومت کےخرچےکم کیے،وفاقی وزیرخزانہ

0
5

وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب نےکہاہےکہ ہماری کوشش تھی جتناہوسکےریلیف دیں گے،حکومت کےخرچےکم کیےہیں،لیکن چندجگہوں پراخراجات بڑھے بھی ہیں،کسٹم ڈیوٹی ختم ہونے سے ایکسپورٹرزکافائدہ ہوگا۔
اسلام آبادمیں پوسٹ بجٹ نیوزکانفرنس کےدوران وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب کاکہناتھاکہ بجٹ تقریر میں اسٹرکچرل ریفارمزکاذکرتھا،کل پنشن اصلاحات پربھی بات ہوئی،توانائی اصلاحات پربھی تفصیل سے بات ہوئی ،ٹیرف اصلاحات بہت اہمیت کی حامل ہیں،ہم نےبرآمدات پرمبنی معیشت کوفروغ دیناہے ،4ہزار ٹیرف لائنزمیں کسٹم ڈیوٹی کوختم کردیاگیاہے۔
محمداورنگزیب کامزیدکہناتھاکہ ہماری کوشش تھی جتناہوسکےریلیف دیں گے، حقیقت یہ ہےکہ مالی گنجائش کےمطابق ہی ریلیف دےسکے،کوشش تھی تنخواہ دار طبقےکوزیادہ سےزیادہ ریلیف دیں،سپرٹیکس میں کمی شروع کی ہے،اس طرح کی اصلاحات 30سال میں پہلی بارکی گئیں ہیں،کسٹم ڈیوٹی ختم ہونےسے ایکسپورٹرز کوفائدہ ہوگا۔
اُن کاکہناتھاکہ کوشش ہےتعمیراتی شعبےمیں ٹرانزیکشن کاسٹ کوکم کیا جائے ،چھوٹےکسانوں کوقرضے دئیےجائیں گے،اس سال کھاداورکیڑےمارادویات پرٹیکس عائدکیاجاناتھا،وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پران چیزوں پرٹیکس نہیں عائدکیاگیا،وفاقی حکومت زراعت پرخصوصی توجہ دےرہی ہے،زراعت کل بھی اورآئندہ بھی معیشت کی گروتھ کاانجن رہےگا،زرعی شعبےمیں کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایاگیا۔
وفاقی وزیرخزانہ کامزیدکہناتھاکہ صوبوں کےساتھ مل کرچھوٹےکسانوں کےلئےکام کررہےہیں،حکومت کےخرچےکم کیےہیں،لیکن چندجگہوں پر اخراجات بڑھے بھی ہیں،اس بارہمارےحکومتی اخراجات2 فیصد سےکم بڑھے ہیں،کابینہ اراکین کی تنخواہیں2016میں بڑھی تھی،آج2025ہے،اگریہ ہوتا رہتاتوایک دم اس طرح کاسیلری اضافہ نہ ہوتا،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافےکی بات کرتےہیں تووزراکی بھی بڑھنی چاہیے۔انفورسمنٹ کےذریعےنہ کریں توپھرہمیں 400یا500 ارب روپےکےٹیکس لگانےپڑیں گے۔

Leave a reply