گرینڈآپریشن،اسلام آبادمیں پی ٹی آئی کااحتجاج ختم

0
13

قانون نافذکرنےوالےاداروں کےگرینڈآپریشن کےبعدتحریک انصاف نے اسلام آبادکےڈی چوک سےاحتجاج ختم کرنےکااعلان کردیا۔
ترجمان پولیس کاکہناہےکہ پولیس نے اسلام آباد میں شرپسند مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران 400 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔جبکہ پنجاب بھرمیں800 کےقریب شرپسندوں کوگرفتارکیاجاچکاہے۔
ترجمان کے مطابق ملزمان سےبڑی تعداد میں اسلحہ، وائرلیس بر آمد کیے گئے جبکہ ملزمان سے غلیلیں اوربال بیرنگ بھی برآمد ہوئے۔
پولیس ترجمان کان کہنا ہے کہ ملزمان پولیس پر حملوں، توڑپھوڑ اور جلاؤگھیراؤ میں ملوث ہیں۔
دوسری جانب ترجمان پی ٹی آئی کاکہناہےکہ اسلام آباد میں پرامن مظاہرین کے خلاف بربریت کامظاہرہ کیاگیا، حکومتی منصوبے کے تحت تحریک انصاف کے پرامن احتجاج کے فی الوقت منسوخی کا اعلان کیا جاتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
انہوں نے دعویٰ کیاکہ شہیدکیےگئے8 کارکنوں کےکوائف آ چکے ہیں، کارکنوں کو سیدھی گولیاں ماری گئیں،کارکنان کے قتل اور آپریشن کی مذمت کرتےہیں۔
علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی گاڑی میں بیٹھ کر فرار:
گزشتہ رات کووزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپوراوربانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی ایک ہی گاڑی میں بیٹھ کرفرارہوگئے۔جس کے ساتھ کارکن بھی بھاگ نکلے۔
علی امین گنڈا پوراور بشریٰ بی بی بلیو ایریا میں کلثوم پلازہ کے قریب گاڑیوں میں موجود تھے اور پی ٹی آئی مظاہرین کی قلیل تعداد گاڑیوں کے پاس موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق بلیو ایریا میں آپریشن شروع ہوتے ہی بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور ڈی چوک ایریا سے فرار ہوگئے اور اطلاعات کے مطابق دونوں ڈی چوک ایریا سے ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق پولیس علی امین گنڈاپور کے گارڈز کی گاڑی روکنے میں کامیاب ہوگئی ہے جبکہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی گاڑی کا پیچھا کیا گیا۔
بشریٰ بی بی کی گاڑی کا رخ کے پی ہاؤس کی جانب موڑا گیا ہے اور اسلام آباد پولیس کا اسکواڈ بشری بی بی کی گاڑی کے تعاقب میں نکلا۔ قیادت کے فرار ہوتے ہی کارکن بھی جناح ایونیو اور سیونتھ ایونیو سے گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ گئے، مظاہرین رہائشی علاقوں کی جانب جاتے رہے۔
فرار ہونے والے مظاہرین کی گرفتاری کیلئے اٹک پل بند:
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے اٹک پل کوبند کردیاگیا اور اٹک خورد کےمقام پرروڈ بلاک کرنےکیلئےکنٹینردوبارہ لگا دیےگئے۔
خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والے رابطہ پل پرپولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔
دن بھر تحریک انصاف کے کارکنوں کی اسلام آباد کے ریڈ زون میں پولیس سے جھڑپیں ہوئیں اورآنکھ مچولی جاری رہی۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ڈی چوک میں کچھ کنٹینرز رسیوں کی مدد سے ہٹائے تو کچھ کنٹینرز کو پلٹ دیا، گیس ماسک پہنے، ڈنڈوں اور غلیلوں سے مسلح کارکنوں نے پولیس پر پتھر برسائےاور غلیلوں سے نشانہ بنایا۔
خیال رہے کہ احتجاج کے دوران رینجرز اور پولیس کے 4 جوان شہید اور 100 سے زائد اہلکار زخمی ہوچکے ہیں۔

Leave a reply