ہمارا ان ترامیم میں کوئی سیاسی فائدہ نہیں ہے،خواجہ آصف

0
7

وزیردفاع خواجہ آصف نےکہاکہ ہمارا ان ترامیم میں کوئی سیاسی فائدہ نہیں ہے، ججز تقرری کےلیے پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن کو ضم کرنے کی تجویز ہے، جو حق ہمارا بنتا ہے وہی چاہتے ہیں جو تجاویز ہم نے دی ہیں۔
قومی اسمبلی میں  اظہارخیال کرتےہوئے وزیردفاع خواجہ آصف کاکہناتھاکہ چند دنوں سے آئینی ترامیم کا معاملہ زیر گردش تھا، سیاسی جماعتوں میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آیا،یہ مسودہ آئینی عدم توازن کو درست کرنے کی کوشش تھی ،انیسویں ترمیم کو ختم کرنے کی کوشش بھی تھی، ہمارا یہ حق ہے کہ اس ادارے کی سربلندی کےلیے عوامی خواہشات کے مطابق طاقتور رکھیں، ماضی میں جو غلط ہوا اسے ٹھیک کرلیا جائے اس کی بنیادی دستاویز میثاق جمہوریت ہے۔
خواجہ آصف کامزیدکہناتھاکہ ترامیم پر اتفاق ہوگیا تو ایوان میں لائیں گے، آئینی مسودے کو آئینی شکل دے کر منظور کروائیں گے ،آئینی عدالت میثاق جمہوریت کا حصہ ہے اور کئی ممالک میں یہ موجود ہے، آئینی عدالت عدلیہ کی ہی ملکیت رہے گی،یہ آئینی معاملات ہی دیکھے گی عام سائل کے مقدمات کا جلد فیصلہ ہوگا ۔ایک کیس کا فیصلہ پچیس سال میں ہوا عدالتوں میں 27 لاکھ کیسز زیر التوا ہیں ان کا جلد فیصلہ ہونا چاہیے جو ووٹ ڈالا جائے گا وہ گنا جائے گا۔
اُن کاکہناتھاکہ ہمارا ان ترامیم میں کوئی سیاسی فائدہ نہیں ہے، ہم پارلیمنٹ کی عزت کےلیے آئین کے مطابق توازن چاہتے ہیں ،پارلیمنٹ کا کردار ربڑ سٹیمپ کا نہیں ہونا چاہیے، ججز تقرری کےلیے پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن کو ضم کرنے کی تجویز ہے، جو حق ہمارا بنتا ہے وہی چاہتے ہیں جو تجاویز ہم نے دی ہیں۔ اس میں کون سی شق حکومتی اتحاد کے مفادات کا تحفظ کرتی ہے، ہم اس ادارے کی عزت اور حق اور اسے مضبوط کرنے کےلیے یہ ترامیم لائے ہیں ،بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کے دستخط کردہ میثاق جمہوریت پر عمل درآمد چاہتے ہیں۔ اس مسودے کو حتمی شکل نہیں دی گئی کابینہ سے پاس ہونا ضروری ہے۔ ہم اس پر اتفاق رائے چاہتے ہیں اور یہ عمل جاری رہے گا، کوئی ادارہ اس سے اختلاف نہیں رکھ سکتا ہم آئین کو میثاق جمہوریت کے مطابق لیکر آئیں گے۔آئین کسی پارٹی گروہ یا گروپ کے مفادات کی حفاظت نہ کرے۔

Leave a reply