ہمیں چیزوں کومکس نہیں حل کرناہے،سسٹم پراعتبارکرناہوگا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی

چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نےکہاہےکہ ہمیں چیزوں کومکس نہیں حل کرناہے،سسٹم پراعتبارکرناہوگا۔
اسلام آباد میں میڈیاسےگفتگوکرتےہوئے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کاکہناتھاکہ جسٹس گل حسن اورنگزیب کوقائم مقام جج کے طور پر لایا گیا ،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب ٹیکس کیسزمیں ایکسپرٹ ہیں،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کوسپریم کورٹ میں لاناچاہتاتھا،جوڈیشل کمیشن کےآئندہ اجلاس میں ان کانام دوبارہ زیرغورہوگا،عوام کوحقائق معلوم ہونےچاہئیں آئی ایم ایف وفدکیوں سپریم کورٹ آیا۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ بانی پی ٹی آئی کےخط کامعاملہ کمیٹی بھیجنےکافیصلہ کل کرلیاتھا ،خط لکھنےوالےججزکوانتظارکرناچاہیےتھا،ہمیں چیزوں کومکس نہیں حل کرناہے،سسٹم پراعتبارکرناہوگا،خط لکھنےوالےججزکی وجہ سےایک اہل جج سپریم کورٹ کاحصہ بننےسےرہ گیا،چیف جسٹس کولکھاجانیوالاخط مجھےملنےسےپہلےمیڈیاکوپہنچ جاتاہے،جوڈیشل کمیشن اجلاس میں سنیارٹی کامعاملہ اٹھایاگیا،ججزسنیارٹی پرمیری رائےپرمتعلقہ عدالت حتمی فیصلہ کرےگی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفرید ی کاکہناتھاکہ آئندہ ہفتےسے2مستقل بینچزصرف کرمنل کیسزسناکرینگے،سزائےموت کےکیسزتیزی سےسماعت کیلئےمقرر کر رہے ہیں ،ججزلائیں گےتب ہی کیسزسماعت کےلئےفکس ہوں گے،26اکتوبرکوحلف لینےکےبعدہائیکورٹ ججز کواپنے گھر بلایا ،جو میرےاختیارمیں ہےوہ میں ضرورکروں گا،مداخلت سےمتعلق خط لکھنےوالےججزکوحلف اٹھاتےہی گھرمدعو کیا ،ان کاایشوسپریم جوڈیشل کونسل کےایجنڈےپرپہلےنمبرپررکھا۔
جسٹس محسن اخترکیانی کیوں چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نہیں بن سکتے؟صحافی کےسوال پرجواب دیتےہوئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کاکہناتھاکہ کیاکوئی چیف جسٹس بن گیاہے؟جب ہوگاپھربات کرینگے۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئےاُن کامزیدکہناتھاکہ اپنی رائےدےچکاہوں اس لئےکیس آیاتوبینچ کاحصہ نہیں بنوں گا،ججزکواعتراض لاہورکی نامزدگیوں پربھی تھا ،جوڈیشل کمیشن نےلاہورسےتعیناتی نہیں کی، ججزبائیکاٹ نہ کرتےتوبہترین جج سپریم کورٹ آسکتےتھے۔
پاکپتن:ڈی ایچ کیوہسپتال میں20بچوں کی اموات ،مقدمہ درج
جولائی 5, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
وزیراعظم کی طبیعت ناساز:ایپکس کمیٹی کااجلاس ملتوی
نومبر 18, 2024 -
آئی ایم ایف پروگرام بحالی کامشن:پاکستان کااہم فیصلہ
ستمبر 5, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔