
بانی پی ٹی آئی عمران خان اوراہلیہ بشریٰ بی بی کےخلاف 190ملین پاؤنڈکیس میں نیب نےعدالت سے مہلت مانگ لی۔
اسلام آبادہائیکورٹ کےقائم مقام چیف جسٹس سردارسرفرازڈوگراورجسٹس محمد آصف نے190ملین پاؤنڈکیس میں بانی پی ٹی آئی اوراہلیہ بشریٰ بی بی کی سزامعطلی کی درخواستوں پرسماعت کی۔عمران خان کی جانب سےوکیل بیرسٹر سلمان صفدر اورنیب پراسیکیوٹررافع مقصودعدالت میں پیش ہوئے۔دیگرملزمان اوروکلاصفائی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
بیرسٹرسلمان صفدرکےدلائل:
بیرسٹرسلمان صفدرنےکہاکہ سزامعطلی کی درخواستوں پرسماعت ہے،دعاؤں کے بعدآج کی تاریخ ملی ہے،یہ بانی پی ٹی آئی کےخلاف متنازع ترین فیصلہ ہے، بانی پی ٹی آئی کےخلاف 300سےزیادہ مقدمات درج ہوچکےہیں،ٹرائل عدالت سےسزاہوتی ہے،ہائیکورٹ میں کہتےہیں سزاغلط ہوئی معطل کردی جائے۔
وکیل سلمان صفدر نےکہاکہ جن جج صاحب نےکیس کافیصلہ سنایاانکےخلاف سپریم کورٹ کی آبزرویشنزموجودہیں،توشہ خانہ ون،توشہ خانہ ٹو اوراب 190ملین پاؤنڈکیس بنایاگیاہے،خاتون ہونےکی بنیادپرعدالتیں پہلےبھی ضمانتیں دےچکی ہیں۔
نیب پراسیکیوٹررافع مقصودنےکہاکہ اس عدالت کابڑاقیمتی وقت ہےآپ میری بات سن لیں،میں نےابھی کچھ نہیں کہاہے،گزارش ہےکیس میں وفاقی حکومت نےسپیشل پراسیکیوٹرتعینات کیاتھا،ابھی فیڈرل حکومت نے کوئی بھی پراسیکیوٹرجنرل تعینات نہیں کیا،مجھےگزشتہ رات اس کیس کاپتہ چلا،نوٹس رات کوملا۔انہوں نےکہاکہ ہمیں وقت دیں۔
نیب نےعدالت سےوقت مانگ لیا،نیب نےعدالت سےتین سےچار ہفتے کا وقت مانگا۔
وکیل سلمان صفدرنے درخواست پرآج ہی دلائل سن کرفیصلہ کرنےکی استدعا کی۔
وکیل سلمان صفدرنےکہاکہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف سپیشل ٹیم لاناچاہتےہیں،لائیں ہم نہیں گھبراتے۔
قائم مقام چیف جسٹس سردارسرفرازڈوگرنےریمارکس دئیےکہ آپ نے پراسیکیوشن ٹیم کانوٹیفکیشن لیناہےتو7دن کاوقت لےلیں۔
نیب پراسیکیوٹررافع مقصود نےکہاکہ وزارت قانون سےخط وکتابت ہونی ہے4ہفتوں کاوقت دیں۔
بعدازاں عدالت نے190ملین پاؤنڈنیب کیس میں سزامعطلی کاکیس11جون تک ملتوی کردیا۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
نئی گاڑی خریدنے والوں کیلئے بڑی خوشخبری
مئی 30, 2024 -
روپےکےمقابلےمیں ڈالرگراؤٹ کاشکار
نومبر 22, 2024 -
احتجاج کی اجازت نہ ملنےکامعاملہ:عدالت کافریقین سےجواب طلب
جولائی 31, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔