26ویں آئینی ترمیم دونوں ایوانوں سےمنظور

0
5

سینیٹ کےبعد26ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سےبھی منظورہوگئی،حکومت ایوان زیریں میں اکثریت ثابت کرنےمیں کامیاب ہوگئی۔
سپیکرقومی اسمبلی ایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کااجلاس منعقدہوا،اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف،ن لیگ کےصدرمیاں نوازشریف ،سربراہ جمعیت علمااسلام (ف)مولانافضل الرحمان اورچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوسمیت دیگراراکین نےشرکت کی۔

نوازشریف کی قومی اسمبلی  آمد:
نوازشریف کی قومی اسمبلی میں آمد پر مسلم لیگ ن کے ارکان اسمبلی نے ’شیر آیا شیر آیا‘ کے نعرے بھی لگائے، سابق وزیراعظم نے بلاول بھٹو زرداری سے بڑی گرم جوشی کے ساتھ مصافحہ بھی کیا۔ تحریک انصاف نے ایوان کا بائیکاٹ کیا، بعدازاں تحریک انصاف کے ارکان بائیکاٹ ختم کرکے ایوان میں واپس آگئے۔

آئینی ترمیم کابل ایوان میں پیش:

26ویں آئینی ترامیم کابل وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑنےایوان میں پیش کیا۔اجلاس کے دوران ایوان میں 26ویں آئینی ترامیم کی منظوری کیلئے ووٹنگ کرائی گئی، تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان، اپوزیشن لیڈر عمرایوب اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا بھی ایوان میں موجود تھے۔

آئینی ترمیم پرووٹنگ:
آئینی ترمیم کےحق میں 225ووٹ پڑے،جبکہ 12 ارکان نے بل کےمخالف ووٹ دیا۔اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ کی طرف سے معمول کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا۔
یادرہےکہ آئینی ترمیم کےلئے حکومت کو224ووٹ کی ضرورت تھی مگرآئینی ترمیم کےحق میں 225ووٹ پڑے۔آئینی ترمیم کے حق میں 6 منحرف اراکین نے بھی ووٹ کیا جن میں 5 کا تعلق پی ٹی آئی جب کہ ایک کا تعلق ق لیگ سے بتایا جا رہا ہے۔
بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اجلاس منگل کی شام 5 بجے تک ملتوی کردیا۔
قبل ازیں ملکی ایوان بالا (سینیٹ) نے دوتہائی اکثریت سے 26 ویں آئینی ترمیم منظور کرلی تھی۔سینیٹ اجلاس میں 26ویں آئینی ترمیم کےحق میں 65جبکہ مخالفت میں 4ووٹ پڑیں۔
واضح رہےکہ دونوں ایوانوں میں گزشتہ رات 26ویں آئینی ترمیم کابل منظورہوا۔

Leave a reply