7 مئی 2024 کو ڈی جی ائی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر ردعمل کے حوالے سے تحریک انصاف کی وضاحت

0
38

(پاکستان ٹوڈے) جنرل احمد شریف کی 7 مئی 2024 کی پریس کانفرنس نفرت، حقارت، بغض اور بےبنیاد سیاسی الزامات سے بھرپور تھی جو پاکستانی قوم کے لیے انتہائی تکلیف دہ تھی ۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف بطور پاکستان کی سب سے بڑی نمائندہ جماعت، اس امر کی مقروض تھی کہ قوم پر حقارت کے لہجے میں لگائے گئے بھیانک اور لغو الزامات کا بھرپور جواب دے۔

تحریک انصاف نے یہ ذمہ داری احسن اور اخلاقیات کے دائرے میں رہ کر ادا کی۔ اور جوابی الزام تراشی کی بجائے، صرف حقائق کی درستی کی اور چند سوالات کیے جس پر ہم امید رکھتے ہیں کہ ان سوالات کا جواب دھمکی کی بجائے، حقائق کی صورت میں دیے جائیں گے۔

یہ امر افسوسناک ہے کہ ایک اعلی فوجی افسر نے پروفیشنل طرز عمل اپنانے کی بجائے تحریک انصاف کی مخالف اور قوم کی جانب سے مسترد شدہ سیاسی جماعتوں کا جھوٹا اور زہریلا بیانیہ من و عن اپنایا, ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس غیر ذمہ دارانہ عمل پر متعلقہ اہلکاروں سے محکمانہ باز پرس کی جائے۔

ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر اپنے فرائض سرانجام دینے والے پاک افواج کے تمام افسران اور سپاہی، ہمارے لیے قابل احترام ہیں اور ہم انکی قدر کرتے ہیں۔

تحریک انصاف بطور جماعت پاک افواج کے تمام شہدا کی قدر کرتی ہے، انہیں پاک دھرتی کا جھومر مانتی ہے اور انکی کسی قسم کی بےحرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتی۔

البتہ تحریک انصاف اس سلسلے میں وضاحت کرنا چاہتی ہے کہ ہم کسی صورت عوامی رائے عامہ کی توہین اور عوامی مینڈیٹ کو حقیر سمجھنے کے عمل کو نظرانداز نہیں کریں گے اور بھرپور انداز میں عوامی ردعمل کی ذمہ داری ادا کریں گے۔

پاکستان کی عوام نے گزشتہ سال 9 مئی سے لے کر آج تک، بدترین ریاستی فسطائیت اور جبر کے باوجود تحریک انصاف کو اکیلا نہ چھوڑا ، اسی لیے ہم بھئ کسی سرکاری ملازم کے ہاتھوں پاکستان کی عوام کی توہین نہیں ہونے دیں گے۔ یہ امر بھی افسوسناک ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے عوامی رائے عامہ کو غلط اعداد و شمار کے زریعے جھٹلانے کی کوشش کی۔

ہم آخر میں اس چیز کی وضاحت کرتے ہیں کہ مسلسل محاذ آرائی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے اور پاکستان کو استحکام کی سخت ضرورت ہے، جسکے لیے ضروری ہے کہ پاکستان کو فارم 47 کی کٹھ پتلیوں کے حوالے کرنے کی بجائے حقیقی عوامی نمائندوں کے زریعے چلانے کی آئینی ذمہ داری پوری کی جائے۔

مصنف

Leave a reply