
آئی ایم ایف دستاویزات میں کہاگیاکہ رواں مالی سال معیشت کےحجم سےمتعلق حکومت پاکستان کی پیشگوئی غلط ثابت ہوسکتی ہے۔
آئی ایم ایف دستاویزات کےمطابق جی ڈی پی کاہدف ایک لاکھ29ہزار 517 ارب سے3ہزار506ار ب روپےکم ہوسکتاہے،رواں مالی سال معیشت کاحجم حقیقت میں ایک لاکھ26ہزار11ارب رہنےکاامکان ہے، آئندہ مالی سال میں برآمدات 36.46ارب ڈالررہنےکاامکان ہے،مالی سال2027میں معیشت کاحجم ایک لاکھ40ہزار664ارب روپےتک پہنچ سکتاہے۔
آئی ایم ایف دستاویزات میں کہاگیاکہ مالی سال2028میں معیشت کاحجم ایک لاکھ56ہزار471ارب روپے تک پہنچ سکتاہے،مالی سال 2029میں معیشت کاحجم ایک لاکھ74ہزار105ارب روپےتک پہنچ سکتاہے، مالی سال 2030 میں معیشت کاحجم ایک لاکھ93ہزار630ارب تک پہنچ سکتاہے،آئندہ 5سال میں پاکستان کی معیشت میں68ہزارارب روپےکااضافہ ہوسکتاہے۔
دستاویز میں مزیدکہاگیاکہ مالی سال2030تک برآمدات46ارب ڈالرمتوقع ہیں،آئندہ5سال میں ٹیکس ٹوجی ڈی پی شرح2030تک بھی 15فیصدتک نہ پہنچنےکاخدشہ ہے،آئندہ مالی سال ٹیکس ٹوجی ڈی پی تناسب 11.2فیصدرہنےکی توقع ہے۔















