ٹک ٹاک الگورتھم میں خاص کیا؟کہ امریکا بھی کنٹرول کرنا چاہتا ہے؟

0
8

ٹک ٹاکرز کیلئے اہم خبر،ٹک ٹاک الگورتھم میں اتنا خاص کیا کہ امریکا بھی اسے کنٹرول کرنا چاہتا ہے؟
مختصر ویڈیوز کا مشہور پلیٹ فارم ٹک ٹاک کا مواد تجویز کرنیوالا طاقتور الگورتھم ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بن گیا ۔ چینی کمپنی بائٹ ڈانس نے امریکی اور عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبے کے معاہدوں پر دستخط کر دیے، جس کے تحت ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کا کنٹرول نئی جوائنٹ وینچر کمپنی کو منتقل کیا جائے گا۔
رائٹرز کے مطابق یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا میں ٹک ٹاک پر ممکنہ پابندی اور چین امریکا ٹیکنالوجی کشیدگی پر مسلسل بحث جاری ہے، تاہم سب سے بڑا سوال اب بھی یہی ہے کہ ٹک ٹاک کے مشہور الگورتھم کا اصل کنٹرول کس کے پاس ہوگا۔
ماہرین کے مطابق یہ الگورتھم ٹک ٹاک کی عالمی کامیابی کا بنیادی ستون ہے۔ٹک ٹاک کے الگورتھم کو دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے منفرد بنانیوالی بات یہ ہے کہ یہ صارفین کے سوشل نیٹ ورک کی بجائے ان کی دلچسپیوں کے اشاروں پر کام کرتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق ٹک ٹاک صرف صارف کی پسندیدہ ویڈیوز ہی نہیں دکھاتا، بلکہ جان بوجھ کر ایسی ویڈیوز بھی تجویز کرتا ہے، جو صارف کی سابقہ دلچسپیوں سے ہٹ کر ہوں۔
ایک امریکی اور جرمن مشترکہ تحقیق کے مطابق 30 سے 50 فیصد ویڈیوز صارفین کی براہِ راست دلچسپی سے باہر ہوتی ہیں، جس کا مقصد صارف کی دلچسپی کو بہتر طور پر جانچنا اور ایپ پر وقت گزارنے کو بڑھانا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہی حکمتِ عملی ٹک ٹاک کو انسٹاگرام اور یوٹیوب جیسے حریف پلیٹ فارمز پر برتری دیتی ہے۔

Leave a reply