لاہور:(پاکستان ٹوڈے) سپریم کورٹ کی وفاق کو انتظامات کرنے کی ہدایت۔
نیب ترامیم کیس: چیف جسٹس نے کہا کہ حکمنامے میں یہ لکھاتھا کہ عمران خان اگر نمائندگی چاہیں تو جیل سپرنٹنڈنٹ کے ذریعے بتائیں، یہ نہیں کہا تھا کہ خود پیش ہوں، پرسوں عمران خان کی بذریعہ وڈیو لنک پیشی کے انتظامات کا بتائیں۔
نیب ترامیم کیس میں عمران خان کی اپنی پیشی کے معاملے پر ججز مشاورت کے لیے گئے اور پھر آ کر چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان کا نوٹ عدالت کے سامنے پہلے نہیں تھا کہ عمران خان خود پیش ہونا چاہتے ہیں۔
جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کے آغاز میں کہا کہ نوٹ کے مطابق عمران خان خود پیش ہونا چاہتے ہیں تو ہم ان کو اس حق سے محروم کیسے کر سکتے ہیں؟ نیب کی سیاسی انجینئرنگ کا معاملہ ہے،وڈیو لنک کے ذریعے عمران خان کی پیشی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
جبکہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا ہے کہ یہ کسی کا ذاتی کیس نہیں بلکہ قانونی شقوں کا کیس ہے، عدالت کو استعمال ہونے نہیں دے سکتے۔ پر 5 منٹ کی مشاورت کے بعد آ کر اجازت دے دی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ عمران خان کی پیشی سے متعلق پوچھ کر مطلع کر دیں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ وفاق کی اپیل پر مخدوم علی خان ابتدائی دلائل دیں پھر عمران خان کو سنیں گے۔
توشہ خانہ ٹوکیس:عمران خان کی رہائی کی روبکارجاری
نومبر 22, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔