حکومتی مشکلات میں اضافہ،آئی ایم ایف نےبڑامطالبہ کردیا

0
7

بین الاقوامی مالیت فنڈز(آئی ایم ایف )نےحکومت سےسرکاری ملازمین کے لئےنئی پالیسی لانےکامطالبہ کردیا۔
ذرائع کےمطابق آئی ایم ایف نے حاضر سروس ملازمین کو کنٹری بیوشن پنشن سکیم میں لانے کا مطالبہ کر دیا۔
ذرائع کاکہناہےکہ آئی ایم ایف نےحاضرسروس سرکاری ملازمین کوبھی نئے بھرتی ہونےوالےملازمین کی طرح کنٹری بیوشن پنشن پالیسی کےتحت ریٹارڈ کرنےکی کامطالبہ کردیا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف کے مطالبے پر حاضر سروس ملازمین کو کنٹری بیوٹری پنشن سکیم میں شامل کرنے پر کام کیا جا رہا ہے۔
55 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کی تجویز پر وزیراعظم شہباز شریف کو بریفنگ دی گئی، تاہم اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔
تاحال 55 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کی حد مقرر کرنے کی ابتدائی تجویز ہی سامنے آئی ہے، 55 سال کی ریٹائرمنٹ کا اگر فیصلہ ہوا تو اس کا اطلاق صرف سول ملازمین پر ہوگا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم کو 55 سال کی ریٹائرمنٹ کیلئے عمر کی حد مقرر کرنے پر مثبت رسپانس نہیں ملا، اگر ریٹائرمنٹ کیلئے 55 سال کی عمر کا تعین کیا جاتا ہے تو اس وقت متعدد بیوروکریٹس ریٹائر ہو سکتے ہیں۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بیوروکریسی ریٹائرمنٹ کیلئے 55 سال کی عمر کا تعین کرنے کی خواہشمند نہیں ہے، ایک دہائی سے زائد فریز فیڈرل سیکرٹریٹ الاؤنس کو بحال کرنے کی تجاویز بھی زیرغور ہیں۔

Leave a reply