
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی )چیمپئنزٹرافی کےچوتھےمیچ میں آسٹریلیانے انگلینڈکو5وکٹوں سےشکست دےدی۔
لاہورکےقذافی سٹیڈیم میں کھیلےگئےچیمپئرٹرافی کےچوتھے اورگروپ بی کےدوسرےمیچ میں آسٹریلیا اور انگلینڈکی ٹیمیں مدمقابل تھیں، انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتےہوئےآسٹریلیاکےخلاف8وکٹوں کےنقصان مقررہ 50اوورز میں351 رنز بنائےجواب میں آسٹریلیا نے 352 رنز کا ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر 48 ویں اوور میں حاصل کرلیا۔
آسٹریلیاکی اننگز:
ہدف کےتعاقب میں آسٹریلیاکی ٹیم نےاننگزکاآغازکیاتواُن کی بیٹنگ لڑکھڑاگئی، آسٹریلوی ٹیم کوپہلی وکٹ کانقصان ٹریوس ہیڈ کی صورت میں اٹھاناپڑاجب وہ 21کےمجموعےپر6رنزبناکروکٹ گنوابیٹھے،پھرکپتان اسٹیو اسمتھ بھی زیادہ دیر کریزپرٹھہرنہ سکےوہ بھی27کےمجموعےپر5رنزبناکرپویلین لوٹ گئے۔
آسٹریلیاکی جانب سےجوش انگلس نے عمدہ کھیل کامظاہرہ کیاوہ 86 گیندوں پر 120 رنز بناکرنمایاں رہے،اُنہوں نےآسٹریلیا کی جیت میں کلیدی کردارادا کیا ۔آسٹریلیاکےدیگرکھلاڑیوں میں ایلکس کیرے 69، میتھیو شارٹ 63، مارنس لبوشین 47رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جبکہ گلین میکسویل 32 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ پویلین لوٹے۔
آسٹریلیانے 352 رنز کا ہدف 5 وکٹوں کے نقصان پر 48 ویں اوور میں حاصل کرکےچیمپئنزٹرافی میں تاریخ رقم کردی۔
انگلینڈ کی جانب سے عادل راشد، لیام لونگسٹن، مارک ووڈ، جوفرا آرچر اور برائڈن کارس نے 1،1کھلاڑی کوپویلین کی راہ دیکھائی۔
انگلینڈکی اننگز:
انگلینڈکی جانب سےاننگزکاآغازفل سالٹ اوربین ڈکٹ نےکیا،لیکن جلدہی انگلینڈکی 1وکٹ گرگئی،انگلش کھلاڑی فل سالٹ 13 کےمجموعےپر 10رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔پھر جیمی اسمتھ نےمیدان سنبھالا۔
جیمی اسمتھ زیادہ دیرکریزپرٹھہرنہ سکےوہ 43کےمجموعےپر15رنزبناکروکٹ گنوابیٹھے۔جو روٹ کی گراؤنڈمیں انٹری ہوئی۔پھربین ڈکٹ اورجو روٹ نے ذمہ دارانہ کھیل کامظاہرہ کیادونوں نے آسٹریلوی بالرزپرلاٹھی چارج کیااورٹیم کا سکور201تک پہنچایاجو روٹ 201کےمجموعےپر68رنزبناکرپویلین لوٹ گئے۔اُن کےبعدہیری بروک میدان میں آئے۔
مگرہیری بروک زیادہ دیرتک کریزپرنہ ٹھہرسکےوہ 3سکوربناکر219کے مجموعے پروکٹ گنوابیٹھے۔پھرجوز بٹلرگراؤنڈمیں آئے۔وہ زیادہ کامیاب نہ ہوسکے صرف 23رنز بناکر 280 کے مجموع پرپویلین لوٹ گئے۔
لیونگسٹون کریزپرآئےوہ 17گیندوں پر14رنز بناکر316 کےمجموعے پر آؤٹ ہوگئے۔پھربرائیڈن کارس کریزپرآئےتوبین ڈکٹ شانداراننگزکھیل کر166رنزبناکر322پروکٹ گنوابیٹھے۔اُن کےبعدجوفرا آرچر میدان میں آئے۔برائیڈن کارس کریز پرزیادہ دیرتک ٹھہرنہ سکےوہ صرف 338 کے مجموعے پر8رنز بناکر وکٹ گنوابیٹھے۔عادل راشدناٹ آؤٹ پویلین لوٹے۔
انگلش بلےبازبین ڈکٹ نے166رنزبنائےجوکہ انگلینڈ کےکام نہ آئے۔
آسٹریلیا کی جانب سے بین ڈوارہوس نے 3 جبکہ ایڈم زیمپا اور مارنس لبوشین نے 2، 2 کھلاڑیوں کوپویلین کی راہ دیکھائی،اور گلین میکسویل نے 1 وکٹ حاصل کی۔
چیمپئنزٹرافی کےاس میچ میں دونوں ٹیموں نے مشترکہ طور پر 707 رنز اسکور کیے۔ اس سے قبل 2017 میں بھارت اور سری لنکا کے میچ میں مجموعی طور پر 643 رنز بنے تھے۔
ٹاس:
قبل ازیں آسٹریلیاٹیم کےکپتان اسٹیو اسمتھ نےٹاس جیت کرانگلینڈکوپہلےبیٹنگ کی دعوت دی۔
آسٹریلیا کا اسکواڈ:
کپتان اسٹیو اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، میٹ شارٹ، ایلکس کیری، گلین میکسویل، بین دوارشوئس،مارنس لیبشگن، نیتھن ایلس،جوش انگلس، ایڈم زمپا اور اسپینسر جانسن ٹیم میں شامل تھے۔
انگلینڈ کا اسکواڈ:
کپتان جوز بٹلر، بین ڈکٹ، فل سالٹ، جیمی اسمتھ، جو روٹ، ہیری بروک، لیام لیونگسٹون، برائیڈن کارس، جوفرا آرچر، عادل رشد اور مارک ووڈٹیم کاحصہ تھے۔
یادرہےکہ چیمپئنزٹرافی کےپہلے میچ میں نیوزی لینڈنےمیزبان پاکستان کو 60رنز سےشکست دی جبکہ میگاایونٹ کےدوسرےمیچ میں بھارت نےبنگلہ دیش سے 6وکٹوں سےجیت سمٹی اورپھرتیسرےمیچ میں جنوبی افریقہ نےافغانستان کو107 رنزسےہرادیا۔
واضح رہےکہ ایونٹ کی رنگارنگ رونکیں 19فروری سےشروع ہوکر9مارچ کواختتام پذیرہونگی۔ میگا ایونٹ کاہائی ولیٹج میچ پاک بھارت ٹاکرا23فروری کودبئی میں شیڈول ہے،پاکستان 29 سال بعد آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کررہاہے،پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کا دفاعی چیمپیئن بھی ہے۔2017 میں سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی کا ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
حکومت کاایم ایل ون کے پہلےفیزپرعملدرآمدکافیصلہ
اگست 30, 2024 -
ٹی20 ورلڈکپ میچ دیکھنے سے عاصم اظہر نے توبہ کرلی
جون 11, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔