سانحہ سوات: زیادہ بارش سےدریائے سوات میں پانی کی سطح بلندہونےسےحادثہ ہوا،کمشنرمالاکنڈ

کمشنر مالاکنڈ ڈویژن نے سانحہ سوات سے متعلق انکوائری رپورٹ کمیٹی کو جمع کرادی۔جس میں بتایاگیاکہ زیادہ بارش سےدریائے سوات میں خوازہ خیلہ کےمقام پر پانی کی سطح77 ہزار 782 کیوسک تک پہنچی،جوحادثےکاباعث بنی۔
ذرائع کےمطابق کمشنرمالاکنڈڈویژن عابدوزیرنےسانحہ سوات سےمتعلق قائم انکوائری کمیٹی کےسامنےپیش ہوکرتحریری رپورٹ جمع کرادی۔
انکوائری کمیٹی نےکمشنرمالاکنڈسےسوال کیاکہ سانحہ سوات سےبچنےاورسیاحت کےفروغ کےلئے مستقبل میں کیاہوناچاہیے؟
کمشنرمالاکنڈنےجواب میں کہاکہ سیاحت ایک الگ شعبہ ہے، یہ تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن کا کام نہیں، سوات میں سیاحت کو اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو دیکھنا چاہیے، سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی سیاحتی مقامات اور سیاحوں کی بہترانداز میں دیکھ بھال کرسکتی ہے۔
کمیٹی نے سوال کیا کہ دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کوپیشگی جانچنےکے لیے کیا اقدامات کیے؟
کمشنرمالاکنڈنےجواب دیاکہ ارلی وارننگ سسٹم کے لیے کام کررہے ہیں، غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ سے رابطہ کیا ہے، جی آئی کے جدید ارلی وارننگ سسٹم بنا رہا ہے جس کو دریاؤں اور ندی نالوں پر نصب کیا جائےگا۔
انکوائری کمیٹی نے کمشنر مالاکنڈ ڈویژن سے سوال کیا کہ 27 جون کو کیا ہوا تھا؟ کمشنر نے جواب دیا کہ زیادہ بارش سےدریائے سوات میں خوازہ خیلہ کےمقام پر پانی کی سطح77 ہزار 782 کیوسک تک پہنچی، ہوٹل گارڈ نے سیاحوں کو دریا میں جانے سے روکا لیکن وہ ہوٹل کے پیچھے کی طرف سے گئے۔
کمشنر مالاکنڈ نے مزید بتایا کہ سیاحوں کے دریا میں داخل ہونےکے بعد پانی کی سطح بڑھنے پرصبح 9 بج کر45 منٹ پر ریسکیو کوکال کیا گیا، متعلقہ حکام 20 منٹ بعد10 بج کر 5 منٹ پر واقعہ کی جگہ پر پہنچے،17 پھنسےسیاحوں میں 4 کو اس وقت ریسکیو کیا گیا۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔