عدالت کااتوارکوکمرشل سرگرمیوں پرمکمل پابندی کاحکم

0
16

عدالت نےاتوارکولاہورکی تمام کمرشل سرگرمیوں پرمکمل پابندی عائدکرنےکاحکم جاری کردیا۔
لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نےسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی،ممبر ماحولیاتی کمیشن ، ڈپٹی کمشنر لاہور موسیٰ رضا اورلیگل ایڈوائزر واسا عرفان اکرم عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت کےحکم پر ڈپٹی کمشنرلاہورموسیٰ رضانےمارکیٹوں اورریسٹورینٹس کے نئے اوقات کارکانوٹیفکیشن عدالت میں پیش کیا۔
ڈپٹی کمشنرلاہورموسیٰ رضانےبتایاکہ مارکیٹوں اور ریسٹورینٹس کو رات 10 بجے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیےکہ مقصد نوٹیفکیشن نکالنا نہیں بلکہ اس پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے، پابندی لگانے کا مقصد سموگ کا تدارک کرنا ہے، ماحول میں آلودگی بڑھنے سے سموگ بڑھ رہی ہے۔
ممبر ماحولیاتی کمیشن نے عدالت کوبتایاکہ خیابان فردوسی کےقریب واسانےکھدائی کررکھی ہے،جس کی وجہ سےاکثروبیشتروہاں پرٹریفک جام رہتی ہے۔
لیگل ایڈوائزر واسا عرفان اکرم نے عدالت کو بتایا کہ لاہور میں سیوریج سسٹم کو تبدیل کیا جا رہا ہے، جس پر عدالت نے کہا آپ آئندہ سماعت پرتمام جاری پروجیکٹس کی ٹائم لائن پیش کریں۔
عدالت نےاتوارکولاہورمیں کاروباری مراکزبندرکھنےکاحکم نامہ جاری کرتےہوئےکہا کہ شادی ہالوں کی رات 10 بجے پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔
عدالت نے ہر سماعت پر محکمہ ماحولیات کے ڈائریکٹر سطح کے افسر کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے عملدرآمد رپورٹس طلب کر لی ۔
بعدازاں عدالت نےکیس کی مزید سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی۔

Leave a reply