نہ کوئی پراپرٹی ٹیکس لگ سکتاہےنہ کوئی کام سیدھاہورہاہے،جسٹس محسن اختر

0
23

اسلام آبادہائیکورٹ کےجسٹس محسن اخترکیانی نےجلد بلدیاتی انتخابات کےکیس میں ریمارکس دیتے ہوئےکہاکہ نہ کوئی پراپرٹی ٹیکس لگ سکتاہےنہ کوئی کام سیدھاہورہاہے۔
اسلام آبادہائیکورٹ کےجسٹس محسن اخترکیانی نےاسلام آبادمیں جلدبلدیاتی الیکشن کرانےکی درخواست پرسماعت کی۔اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن اورالیکشن کمیشن کےڈی جی لاعدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس محسن اخترکیانی نےاسسٹنٹ اٹارنی جنرل اورالیکشن کمیشن کےڈی جی لاسےمکالمہ کرتےہوئے کہاکہ لوکل گورنمنٹ الیکشن نہ ہونےسےنظام کا بیڑا غرق ہوگیاہے،نہ کوئی پراپرٹی ٹیکس لگ سکتاہےنہ کوئی کام سیدھاہورہا ہے، بلدیاتی الیکشن سےمتعلق عدالتی فیصلوں کی مسلسل خلاف ورزی ہورہی ہے،حیرت ہےجنہوں نےخودایک دن میں الیکشن کرانےکافیصلہ دیا،ڈویژن بینچ میں بیٹھ کرمعطل کردیا۔2021سےآپ مسلسل قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن نےکہاکہ بلدیاتی الیکشن سےمتعلق قانون سازی کی گئی،جس کی وجہ سےالیکشن میں تاخیرہوئی،پارلیمنٹ کاکام ہےترمیم اورقانون سازی کرنا۔
جسٹس محسن اخترکیانی بولےکہ موجودہ پارلیمن توفی الحال 27ویں آئینی ترمیم میں مصروف ہے،ابھی پارلیمان مصروف ہے،آئین کی تشریح میں ،لٰہذااورکوئی ترمیم مشکل ہے۔
جسٹس محسن اخترکیانی نےاسسٹنٹ اٹارنی جنرل عثمان گھمن سےمکالمہ کرتےہوئےکہاکہ اےجی صاحب، ہرغلط کام کادفاع نہیں کیاجاسکتا۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نےکہاکہ پارلیمنٹ سپریم ہےوہ کسی بھی قانون کوتبدیل کرسکتی ہے۔
عدالت نےکہاکہ جب غلط قانون بنتےہیں توبعدمیں انہیں صفرپرواپس لانا ہوتا ہے،جس قانون میں غلطیاں بہت ہوتی ہیں تواسےواپس لانےمیں وقت لگتاہے۔
الیکشن کمیشن کےوکیل نےبلدیاتی الیکشن سےمتعلق حکومتی ترمیم کادفاع نہیں کیا۔
ڈی جی لا الیکشن کمیشن بولےکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ2025میں بلدیاتی الیکشن سےمتعلق ترامیم میں پیچیدگیاں ہیں۔
جسٹس محسن اخترکیانی نےکہاکہ توپھرآپ بلدیاتی الیکشن کاشیڈول کب دے رہے ہیں،آپ بلدیاتی الیکشن کاشیڈول دےدیں،ہم پھرکوئی متوقع تاریخ دےدیں گے۔
چیئرمین سی ڈی اےاورچیف کمشنرکاعہدہ ایک افسرکےپاس ہونےپرعدالت نےریمارکس دیتےہوئےکہاکہ حکومت کوسوٹ کرتاہےکہ ایک شخص2 عہدے رکھےباقی کسی کاخیال نہیں۔بلدیاتی نمائندوں کاسارااختیارسی ڈی اےکودیاہواہے،کسی نےلوکل گورنمنٹ الیکشن کوپروٹیکشن نہیں دی۔
اسلام آبادہائیکورٹ کےجسٹس محسن اخترکیانی نےفریقین کےدلائل سننےکےبعدفیصلہ محفوظ کرلیا۔

Leave a reply