وائجر ون نے 5 ماہ بعد زمین پر ڈیٹا بھیجنا شروع کردیا

0
30

پاکستان ٹوڈے: ناسا کے ’وائجر ون‘ نے مہینوں کی خاموشی کے بعد دوبارہ بات کرنی شروع کردی ۔ امریکی خلائی ایجنسی کے مطابق ناسا کی ’وائجر ون پروب نے کئی مہینوں کے کے بعد، اب زمین پر دوبارہ سے قابل استعمال معلومات بھیجنا شروع کردیا ہے۔ اسپیس شپ نے 14 نومبر 2023 کو زمین پر ایسا ڈیٹا بھیجنا بند کر دیا تھا جوقابل فہم ہو ۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ مارچ میں ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری میں کام کرنے والی ٹیموں نے دریافت کیا کہ اس کی خرابی کی وجہ ایک ’چپ‘ ہے، اور انہوں نے ایک کوڈنگ فکس وضع کیا جو وائجر ون کے 46 سال پرانے کمپیوٹر سسٹم کی یادداشت کے اندر کام کرتا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق ’وائجر ون‘ جسے 1977 میں خلائی دنیا تسخیر کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا، نظام ِ شمسی سے باہر اب ایک اور نئی دنیا تسخیر کرنے کے راستے پر رواں دواں ہے اور اس وقت یہ خلائی جہاز زمین سے تقریباً 24 ارب کلومیٹر کی دوری پر موجود ہے اور زمین سے بھیجے گئے پیغامات کو اس خلائی جہاز تک پہنچنے میں تقریباً 22.5 گھنٹے لگتے ہیں۔

سائنسدانوں کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ خلائی جہاز سے نکلنے والی شعاعوں کی سطح میں تبدیلی مشاہدے میں آئی ہے۔ ایک وہ شعاعیں تھیں جو نظام ِ شمسی کے اندر کی شعاعیں ہیں۔ دوسری طرح کی شعاعیں وہ تھیں جو ستاروں کے درمیان خلاء میں سے پھوٹتی ہیں۔
توقع ہے کہ وائجرز کے پاور بینک 2025 کے بعد کسی بھی وقت ختم ہو جائیں گے اور اس کے بعد وہ ہمیشہ کیلئے ان کہکشاؤں میں ہمیشہ کے لیےکھو جائے گا۔

Leave a reply