
اُردو غزل کےممتاز شاعر ناصر کاظمی کو مداحوں سے بچھڑے 53 برس بیت گئے۔
ناصر کاظمی کے پہلے شعری مجموعہ برگ نے شائع ہوتے ہی انہیں اردو غزل کے ممتاز شعرا میں لاکھڑا کیا۔ان کا پورا نام ناصر رضا کاظمی تھا اور وہ 8 دسمبر 1925 کو انبالہ میں پیدا ہوئے ۔ ناصرکاظمی تقسیم کے بعد لاہور چلے آئے اوران کا یہیں 2 مارچ 1972 کو انتقال ہوا۔
ناصر کاظمی کی شاعری آج بھی دلوں کو تازگی عطا کرتی ہے۔ناصر کاظمی کی غزلوں میں ہجر اور ہجرت کیساتھ احساس کی ایسی جھلک موجود ہے،جو روح میں اترتی محسوس ہوتی ہے۔ میڈم نور جہاں کی آواز میں گائی ہوئی ناصر کاظمی کی غزل ”دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا “ اس کا واضح ثبوت ہے، جبکہ خلیل حیدر کو بھی ناصر کی غزل ”نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں “ گا کر پہچان ملی۔
ناصر کاظمی کی غزل’’ کوئی تازہ ہوا چلی ہے ابھی‘‘ آج بھی اُن کی یادوں کو تازہ کر جاتی ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔