اڈیالہ جیل میں ناحق قید بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا قوم کے نام پیغام

0
51

پاکستان ٹوڈے : پاکستان تحریک انصاف وفاق کی سب سے بڑی اور مقبول ترین جماعت ہے۔

تفصیلات کے مطابق جس کی سیاسی جدوجہد نہایت تابناک ہے اپنی اٹھائیس سالہ سیاسی جدوجہد کے دوران پاکستان تحریک انصاف نے ایک پرامن جماعت کے طور پر ہمیشہ ملک میں آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور ملک میں عدل و انصاف کے فروغ کو اپنی پہچان بنایا۔

9 مئی کو جس فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے تحریک انصاف کو کچلنے کی کوشش کی گئی وہ سب پہلے سے طے شدہ تھا 9 مئی 2023 کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے اور اگر کوئی سمجھتا ہے کہ طاقت کے اندھے استعمال اور ریاستی وسائل کے بل بوتے پر وہ حقیقت کو جھٹلا سکتا ہے تو یقیناً بڑی غلط فہمی کا شکار ہے چنانچہ

میں ایک مرتبہ پھر دہراتا ہوں کہ, قوم کو بتایا جائے کہ 9 مئی 2023 کو کس کے حکم پر مجھے اسلام آباد ہائی کورٹ سے نیم فوجی مسلح دستے کے ذریعے اغواء کیا گیا۔ کس کے حکم پر اسلام آباد ہائی کورٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیج چرائی گئی ۔

کس کے حکم پر میرے پرتشدد اغواء کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے نہتے شہریوں پر گولیاں برسائی گئیں ۔ کس کے حکم پر مقتولین کے اہل خانہ کو ڈرایا دھمکایا گیا اور اپنے پیاروں کے قتل کے خلاف قانونی کارروائی سے باز رکھنے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا گیا ۔
 کس کے حکم پر کور کمانڈر ہاوس اور کینٹ کی سیکورٹی ہٹائی گئی؟

9مئی کے واقعات کو تاریخ کے آئینے میں دیکھتا ہوں تو مجھے 1971 کے واقعات سے واضح مماثلت دکھائی دیتی ہے چوبیس مارچ 1971 کو اس وقت کا حکمران یحییٰ خان سیاسی فریقین سے مزاکرات کے لیے ڈھاکہ میں موجود تھا مگر مزاکرات کی کامیابی میں ہرگز سنجیدہ نہ تھا چنانچہ 24 گھنٹوں کے اندر اندر یعنی 25 مارچ کو مشرقی پاکستان میں فل سکیل فوجی آپریشن لانچ کر دیا گیا۔

اسی طرز پر 9 مئی کو ایک فالس فلیگ آپریشن کے تحت پہلے مجھے ہائی کورٹ سے اغواء کیا گیا اور پھر پورے ملک سے ہمارے ہزاروں کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا یہ سب کچھ پہلے سے طے شدہ تھا ۔ پورے کا پورا ریاستی نظام جھوٹ اور فراڈ پر کھڑا ہے سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے 14 مئی کو الیکشن کرانے کا حکم دیا تو دھرنے احتجاج اور لانگ مارچز کے ذریعے ان کو دھمکایا گیا۔ جس پر انہوں نے معاملہ جرگے کے سپرد کیا۔

جرگے میں یہ بات واضح طور پر بیان کی گئی کہ نواز شریف تب تک واپس نہیں آئے گا جب تک قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس نہیں بنتا ۔ نگران وزیراعظم کاکڑ نے حکومتی جماعت کے ایک رکن کو فارم 47 کا طعنہ دے کر نہ صرف سارے راز کا پردہ چاک کردیا ہے بلکہ ہمارے موقف کو بھی درست ثابت کیا ہے ۔

اس سے پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط اور کمشنر راولپنڈی کے اعترافی بیان نے ساری حقیقت قوم کے سامنے کھول کر رکھ دی۔ یہ سب کچھ اس لندن پلان کے تحت جس کے واضح طور پر تین اہداف تھے، نمبر 1 مجھے جیل میں ڈالا جائے، نمبر 2 نواز شریف کے کیسز معاف کیے جائیں، نمبر 3 تحریک انصاف کو کرش کیا جائے۔

اس پلان پر عملدرآمد میں چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف الیکشن کمشنر واضح طور پر بطور سہولت کار دن رات مصروف عمل ہیں اسی پلان کے تحت میرے خلاف سینکڑوں جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے جبکہ زرداری ،نواز اور ان کے بچوں کے کیسز کو معاف کر دیا گیا ۔

ملک میں میڈیا پر اس قدر پابندیاں عائد ہیں کہ کوئی آواز نہیں نکلتی تاہم اس کے باوجود گندم کا سکینڈل باہر آ چکا ہے اگر میڈیا پر پابندیاں عائد نہ کی جاتیں تو اب تک نہ جانے کتنے ہی سکینڈلز سامنے آجاتے ہم اپنے کسانوں سے یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں ریاست پہلے ہی کسانوں کو کچھ نہیں دیتی اب ان سے ان کی محنت کا صلہ بھی چھینا جارہا ہے۔

ان کے سارے منصوبے اللہ کے حکم سے خاک میں مل رہے ہیں اور عوام حقیقت کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ 8 فروری کے عام انتخابات میں عوام نے انہیں بری طرح شکست دی ۔

Leave a reply