جوبائیڈن کاامریکی صدارتی انتخاب نہ لڑنےکافیصلہ

0
82

ڈیموکریٹس کااعتمادکھونےکےبعدامریکی صدرجوبائیڈن نےدوسری مرتبہ صدارتی انتخاب نہ لڑنےکافیصلہ کرلیا۔
امریکامیں ہرچارسال بعدصدارتی انتخابات ہوتےہیں،اس سال کولیپ کاسال کہاجاتاہے،امریکا میں 150 سال سے 2 ہی پارٹیوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا ہے۔ ان میں سے ایک ریپبلکن پارٹی ہے جسے گرینڈ اولڈ پارٹی یا جی او پی بھی کہا جاتا ہے۔ اس پارٹی کا حلقہ اثر زیادہ تر امیر لوگ ہیں۔ جبکہ دوسری بڑی سیاسی جماعت ڈیموکریٹس ہے ۔ اس کے علاوہ بھی چند چھوٹی پارٹیاں ہیں جن میں گرین پارٹی بھی شامل ہے لیکن انہیں کبھی بھی عوامی سطح پر مقبولیت حاصل نہیں ہوسکی۔
امریکی صدرجوبائیڈن نےایکس سابق(ٹویٹر)پرایک پیغام جاری کیاجس میں ان کاکہناتھاکہ جنوری2025میں اپنی مدت کےپوری ہونےتک امریکاکاصدراورکمانڈرانچیف کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیں گے۔جوبائیڈن نےاپنےپیغام میں یہ بھی لکھاکہ وہ رواں ہفتےقوم سےخطاب بھی کریں گے۔
اپنےبیان میں امریکی صدرجوبائیڈن کامزیدکہناتھاکہ فیصلہ کیاہےکہ میں نامزدگی قبول نہ کروں اوراپنی پوری توجہ بطور صدر میری بقیہ مدت پر مرکوز کروں۔
جوبائیڈن نے امریکی قوم کے نام جاری بیان میں کہا کہ’’آپ کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے پر مجھے بڑا فخر ہے اور میرا ارادہ دوبارہ صدارت کے لیے انتخاب میں حصہ لینا تھا، میرا ماننا ہے کہ یہ میری پارٹی اور میرے ملک کے بہترین مفاد میں ہے کہ میں انتخاب نہ لڑوں اور بحیثیت صدر میں اپنی بقیہ مدت کے دوران اپنے فرائض انجام دینے کے لیے پوری توجہ دوں‘‘۔
81سالہ جوبائیڈن کاتعلق ڈیموکریٹس سے ہےانہوں نےاپنی جگہ نائب صدر کملا ہیرس کو پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار نامزد کرنے کی حمایت کی۔جوبائیڈن نےمزیدکہاکہ ڈیموکریٹس متحدہےکوشش کریں گےکہ ٹرمپ کوشکست دیں۔

Leave a reply