سائنسدانوں نے بجلی ذخیرہ کرنے کی کوششوں میں اہم سنگِ میل عبور کر لیا

بجلی ذخیرہ کرنے کی کوششوں میں اہم سنگِ میل عبور، سائنس دانوں نے جوہری فضلے کو بجلی میں بدلنے کی صلاحیت رکھنے والی نیوکلیئر بیٹری بنا کر توانائی کو ذخیرہ کرنے کے حوالے سے اہم کامیابی حاصل کر لی۔
امریکا میں سائنس دانوں کی ایک ٹیم نیکسٹ جنریشن بیٹری کو ایک پروٹوٹائپ ڈیوائس کے ساتھ پہلے ہی آزما چکی ہے جو مناسب مقدار میں نیوکلیئر تابکاری اکٹھا کر کے مائیکرو چپس کو توانائی دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ نیوکلیئر بیٹریوں کو برسوں تک چارجنگ یا مرمت کے بغیر بجلی بنانے کی ممکنہ صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے۔
اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے بنائی یہ جدید بیٹری استعمال شدہ نیوکلیئر ایندھن سے گیما شعاعوں کو اکٹھا کر کے سِنٹیلیٹر کرسٹلز کا استعمال کرتے ہوئے روشنی میں بدلتی ہے۔ بعد ازاں سولر سیلز کی مدد سے روشنی کو بجلی میں بدل دیا جاتا ہے۔
تحقیق کے سربراہ اور یونیورسٹی کے پروفیسر ریمنڈ کاؤ کا کہنا ہے کہ اس سے کچھ ایسا اکٹھا کیا جا رہا ہے جس کو فضلا سمجھا جاتا تھا اور اس کو خزانے میں بدلا جا رہا ہے۔
دنیا کا سب سے پتلا سمارٹ فون کن فیچرز سے لیس ہوگا؟
مارچ 11, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔