فیک ویڈیوکیس:عدالت نےڈی جی ایف آئی اےکوطلب کرلیا

0
6

عظمیٰ بخاری کی فیک ویڈیوکیس میں عدالت نےآئندہ سماعت پرڈی جی ایف آئی اےکورپورٹ سمیت طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں عظمیٰ بخاری کی فیک ویڈیو کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے عظمیٰ بخاری کی درخواست پر سماعت کی۔
وفاقی حکومت کی طرف سےڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے پیر کے روز ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےریمارکس دئیے کےآئندہ سماعت پر آپ کا سربراہ رپورٹ سمیت پیش ہو۔ یہ کمپرومائزڈ سسٹم نہیں چلے گا۔
عدالت نے فلک جاوید کے والد کو الگ سے درخواست دائر کرنے کی ہدایت کردی ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ آپ الگ سے درخواست دائر کریں اس میں اپنے تحفظات کا لکھے۔
فلک جاویدکےوالدکےوکیل نےکہاکہ ان کےگھر چار دفعہ چھپائے مارے گے انکے ساتھ ٹھیک نہیں کیا جارہا ۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ نے ایف آئی اے کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔
عدالت نےایف آئی اےکی رپورٹ پرسوالات اٹھادئیے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ آپکی رپورٹ بتاتی ہے کہ آپ کے لوگ ان سیٹوں کے اہل نہیں ہے۔
وکیل وفاقی حکومت نےکہاکہ گرفتار ملزم حیدر علی کا موبائل فرانزک کے لیے بھیجوا دیا گیا ہے ۔متہ پولیس اسٹیشن نے گرفتار ملزم حیدر کو گرفتار کیا ۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ آپ راہداری ریمانڈ مانگ رہے تھے لیکن آپ نے ملزم حیدر کو گرفتار ہی نہیں کیا۔ راہدری ریمانڈ اس وقت لیا جاتا ہے جب ملزم آپکی کسٹڈی میں ہوتا ہے۔ متہ پولیس اسٹیشن کے پاس ملزم ہے آپ راہداری ریمانڈ مانگ رہے ہیں۔
وکیل وفاقی حکومت نےکہاکہ گرفتار کرنے گے تو ایس ایچ او متہ نے بتایا ملزم کی ضمانت ہوچکی ہے ،ملزم نے اب لاہور کی سیشن کورٹ سے عبوری ضمانت کروالی ہے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےکہاکہ آپ لوگ اتنے سادہ ہیں یہ پولیس نے بتایا ضمانت ہوئی ہے تو آپ نے مان لیا۔ آپ کا زور ادھر چلتا ہے پنجاب میں جس کو دل چاہا گرفتار کرلیا۔
وکیل وفاقی حکومت اسدباجوہ نےکہاکہ خیبرپختونخوا پولیس ہمارے ساتھ تعاون نہیں کررہی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نےریمارکس دئیے کہ اس مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے ضمانت دی۔آپکی ایف آئی آر کا ملزم تھا آپ نے گرفتاری ڈالی نہیں پولیس نے پیش کروا کر کیسے جوڈیشل کروایا ۔ آپکی ایف آئی آر میں ضمانت جوڈیشل مجسٹریٹ نے کیسے منظور کی۔آپ کا تفتیشی کہاں تھا متہ پولیس سے آپ نے اپنا ملزم کیوں نہیں لیا۔ ابھی تو میں نے ایکس (ٹویٹر) پر لیگل بحث  سننی  تھی۔
عدالت نے سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی ۔

Leave a reply