مدد علی شاہ کی ایوان میں گفتگو

0
83

کراچی:(پاکستان ٹوڈے) ساٹھ ستر فیصد عوام کی تکلیف دو کرنے کے لئے غریب کی تکلیف کو ہم سب اپنی تکلیف سمجھتے ہیں

تفصیلات کے مطابق کسی بھی ضلعے کا ڈی سی اور اے سی کھاد کی کرپشن کو نہیں روک سکا, کسی ڈی سی اے سی کو توفیق نہیں ہوئی کہ اس ظلم کو بند کرے , گندم کی قیمت بڑھانا غریب آدمی کے ساتھ زیادتی ہے , حکومت کی ذمہ داری ہے کہ کھاد زمیندار کو سستی دی جائے, بجلی زمیندار کو سستی دی جائے۔

گوشت کا متبادل سبزی ہے سبزی کا متبادل اچار ہے روٹی کا متبادل کوئی نہیں ہے، گجرات میں سرکاری طور پر سٹی اسکین کی مشین صرف عزیز بھٹی ہسپتال گجرات میں ہے بس، وزیر زراعت عاشق حسین کی ایوان میں گفتگو

آج ہی وزیر خوراک کے سامنے یہ تمام رائے رکھوں گا، مشکل فیصلوں کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے چھ میٹنگ ایگری کلچر پر کی،وزیر اعلیٰ کی سب سے زیادہ اہمیت ساڑھے بارہ ایکڑ کا کسان ہے،بینک آف پنجاب کے ساتھ مل کر ڈیڑھ سو ارب کے بلاسود قرضے دینے جارہے ہیں۔

سرکاری کھالاجات کی لائٹنگ ہونے جارہی ہے، سولر رائزیشن کا طریقہ کار بننے جارہا ہے، پہلی بار تیس ہزار کے قریب کسانوں کو مشینری دینے جارہے ہیں، پانچ سو نئے فریش گریجوائیٹ لے کر آرہے ہیں، پہلی بار ہیوی فنڈنگ کے ساتھ پرائیویٹ سیکٹر کو ساتھ ملا کر ریسرچ پر کام کررہے ہیں۔

گندم کو سٹور کرنے کے لئے جگہ نہیں ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ نگران حکومت میں گندم کیوں باہر سے منگوائی گئی، اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ایوان میں گفتگو ، حکومت کے پاس امپورٹ کرنے والی گندم کا بڑا اسٹاک پڑا ہے، کسان کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

وزیر زراعت ، اور وزیر پارلیمانی افیئرز وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرکے ساری صورتحال بتائے، کسان کہاں گیا اس کا کون سوچے گا، اگر کسان مطمئن نہیں ہے تو پالیسی کا کیا کرنا ہے، یک پورا دن زراعت کے لئے رکھا جائے گا، اگر فنڈ اور بجٹ نہیں ہے انتیس فیصد پر قرضہ لینا ہے تو آکر بتائے کسان کے لئے کیا ہے۔

Leave a reply