مصر میں 3 ہزار سال قدیم سونے کا گمشدہ شہر دریافت

0
63

مصر میں 3 ہزار سال قدیم سونے کا گمشدہ شہر دریافت،ماہرین ِ آثارِ قدیمہ نے قدیم مصر کی ایک طویل عرصے سے گمشدہ تاریخ کو زندہ کر دیا ۔
ماہرین نے تین ہزار سال قدیم ایک سونے کی کان کنی کے کمپلیکس کو کامیابی سے بحال کر لیا ، جسے مصر کے ماہرین آثارِ قدیمہ نے گمشدہ سونے کا شہر نام دیا ہے۔ یہ تاریخی مقام 2021 میں دریافت ہوا تھا اور قدیم مصری سلطنت کے دور میں ایک اہم صنعتی مرکز تھا، جو قدیم سونے کی کان کنی کی تکنیکوں اور اس عمل میں شامل مزدوروں کی زندگیوں کی جھلک پیش کرتا ہے۔یہ قدیم شہر جبل سکاری میں واقع ہے، جو مرسع علم کے جنوب مغرب میں بحیرہ احمر کے علاقے میں گہرائی میں موجود ہے۔
ماہرین نے چار سالہ کھدائی اور بحالی کے بعد اس قدیم شہر کو بحال کیا ہے۔ محققین کے مطابق یہ مقام ایک ہزار قبل مسیح کا ہے اور اس نے قدیم مصر میں سونے کی کان کنی اور اس کی پروسیسنگ میں اہم کردار ادا کیا تھا۔اس مقام کو حالیہ برسوں میں ہونیوالی دریافتوں میں سب سے اہم دریافت قرار دیا جا رہا ہے،کیونکہ یہاں ایسی عمارتیں موجود ہیں ،جو کوارٹز پتھروں سے سونا نکالنے کیلئے بنائی گئی تھیں۔
اس صنعتی علاقے کی باقیات کے ساتھ ماہرین آثارِ قدیمہ نے یہاں سے 628 قدیم مٹی اور پتھر کے ٹکڑے بھی دریافت کیے ہیں، جن پر ہائروگلیفک، دیوموٹک اور یونانی زبان میں تحریریں موجود ہیں۔ یہ تحریریں اس وقت کے مزدوروں اور افسران کی روزمرہ زندگی اور انتظامی معاملات پر روشنی ڈالتی ہیں۔یہاں سے بطلمیوسی دور کے قدیم سکے بھی دریافت ہوئے ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ مقام نئے سلطنتی دور کے ابتدائی کان کنی کے عمل کے بعد بھی فعال رہا تھا۔
کھدائی کے دوران یونانی و رومی دور سے تعلق رکھنے والے انسانی اور حیوانی مٹی کے مجسمے بھی ملے ہیں۔مصری حکام نے اس تاریخی مقام کو اہم اور بڑے سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور اس مقصد کیلئے اصل مقام سے تین کلومیٹر شمال میں ایک نیا وزیٹرز سینٹر قائم کیا گیا ہے، جہاں بڑی ڈیجیٹل سکرینز کے ذریعے کھدائی کے عمل اور دریافتوں کی اہم تفصیلات دکھائی جائیں گی۔
مصری حکام کا کہنا ہے کہ یہ گمشدہ سونے کا شہر ایک اہم تاریخی ورثہ ہے، جو نا صرف ماہرین آثارِ قدیمہ، بلکہ دنیا بھر کےسیاحوں کیلئے بھی بےحد دلچسپی کا باعث بنے گا۔

Leave a reply